International

جرمن پارلیمنٹ نے روسی خطرے کے باعث فوجی سروس کے متنازع قانون کی حمایت کر دی

جرمن پارلیمنٹ نے روسی خطرے کے باعث فوجی سروس کے متنازع قانون کی حمایت کر دی

جرمن پارلیمنٹ نے جمعہ کے روز فوجی سروس کے ایک نئے متنازعہ قانون کی منظوری دی جس کا مقصد بندسوہر کی تعداد میں اضافہ اور نیٹو کے اہداف کو پورا کرنا ہے کیونکہ روس سے کشیدگی کے باعث یورپ کے طول و عرض میں مضبوط دفاعی صلاحیتوں کی ضرورت ہے۔ مہینوں کی گرما گرم بحث کے بعد ہونے والی قانون سازی میں ایک دو رویہ نظام متعارف کروایا گیا ہے: ایک زیادہ منافع بخش رضاکارانہ خدمت کا مقصد نوجوانوں کو بھرتی کے لیے راغب کرنا ہے لیکن ان کی تعداد میں کمی کی صورت میں قانون ساز ضروریات پر مبنی لازمی بھرتی کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے علیحدہ بنڈسٹیگ ووٹ کی ضرورت ہو گی اور اگر ضرورت سے زیادہ افراد اہل ہوں تو اس میں غیر مخصوص انتخاب شامل ہو سکتا ہے۔ وزارتِ دفاع ہر چھے ماہ بعد پارلیمنٹ کو بھرتی کے اعداد و شمار سے آگاہ کرے گی۔ یہ بل بندسوہر کے لیے بلند پایہ توسیعی اہداف طے کرتا ہے جس میں 260,000 فعال فوجیوں کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جو موجودہ 183,000 سے زیادہ ہے اور 2035 تک کم از کم 200,000 ارکانِ مخصوصہ۔ یکم جنوری 2008 کے بعد پیدا ہونے والے تمام مردوں کا طبی معائنہ ہو گا جو گنجائش کے حساب سے مرحلہ وار کیا جائے گا۔ اٹھارہ سالہ حضرات و خواتین دونوں کو رضامندی ظاہر کرنے کی درخواستیں موصول ہوں گی البتہ صرف مردوں کا جواب دینا لازمی ہو گا۔ جیسا کہ فرانس، اٹلی اور بیلجیئم رضاکارانہ خدمات کو وسعت دے رہے ہیں تو جرمنی کا یہ اقدام وسیع تر یورپی رجحان کی پیروی کرتا ہے جبکہ نارڈک اور بالٹک ریاستوں نے روسی جارحیت کے جواب میں لازمی فوجی بھرتی کو مضبوط کیا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments