جرمن پارلیمنٹ نے جمعہ کے روز فوجی سروس کے ایک نئے متنازعہ قانون کی منظوری دی جس کا مقصد بندسوہر کی تعداد میں اضافہ اور نیٹو کے اہداف کو پورا کرنا ہے کیونکہ روس سے کشیدگی کے باعث یورپ کے طول و عرض میں مضبوط دفاعی صلاحیتوں کی ضرورت ہے۔ مہینوں کی گرما گرم بحث کے بعد ہونے والی قانون سازی میں ایک دو رویہ نظام متعارف کروایا گیا ہے: ایک زیادہ منافع بخش رضاکارانہ خدمت کا مقصد نوجوانوں کو بھرتی کے لیے راغب کرنا ہے لیکن ان کی تعداد میں کمی کی صورت میں قانون ساز ضروریات پر مبنی لازمی بھرتی کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے علیحدہ بنڈسٹیگ ووٹ کی ضرورت ہو گی اور اگر ضرورت سے زیادہ افراد اہل ہوں تو اس میں غیر مخصوص انتخاب شامل ہو سکتا ہے۔ وزارتِ دفاع ہر چھے ماہ بعد پارلیمنٹ کو بھرتی کے اعداد و شمار سے آگاہ کرے گی۔ یہ بل بندسوہر کے لیے بلند پایہ توسیعی اہداف طے کرتا ہے جس میں 260,000 فعال فوجیوں کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جو موجودہ 183,000 سے زیادہ ہے اور 2035 تک کم از کم 200,000 ارکانِ مخصوصہ۔ یکم جنوری 2008 کے بعد پیدا ہونے والے تمام مردوں کا طبی معائنہ ہو گا جو گنجائش کے حساب سے مرحلہ وار کیا جائے گا۔ اٹھارہ سالہ حضرات و خواتین دونوں کو رضامندی ظاہر کرنے کی درخواستیں موصول ہوں گی البتہ صرف مردوں کا جواب دینا لازمی ہو گا۔ جیسا کہ فرانس، اٹلی اور بیلجیئم رضاکارانہ خدمات کو وسعت دے رہے ہیں تو جرمنی کا یہ اقدام وسیع تر یورپی رجحان کی پیروی کرتا ہے جبکہ نارڈک اور بالٹک ریاستوں نے روسی جارحیت کے جواب میں لازمی فوجی بھرتی کو مضبوط کیا ہے۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ