International

غزہ پر اسرائیلی قبضہ قابل قبول نہیں ... شاباک کے سربراہ کے دورے کے بعد مصر کا اعلان

غزہ پر اسرائیلی قبضہ قابل قبول نہیں ... شاباک کے سربراہ کے دورے کے بعد مصر کا اعلان

اسرائیلی داخلہ سکیورٹی کے ادارے شاباک کے سربراہ ڈیوڈ زینی نے قاہرہ کے دورے میں مصری انٹیلی جنس کے سربراہ حسن رشاد سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد مصری جنرل انفارمیشن اتھارٹی کے سربراہ ضیاء رشوان نے تصدیق کی کہ مصر غزہ میں اسرائیلی قبضے کو قبول نہیں کرے گا۔ رشوان نے کہا کہ مصر جس نے شرم الشیخ معاہدہ اور امریکی امن منصوبے کو غزہ کی پٹی میں یقینی بنایا، وہ "کسی صورت بھی اسرائیلی قبضے کو غزہ میں برقرار نہیں رہنے دے گا"۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ "اگر اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اپنے سیاسی مستقبل کو جیل سے باہر یقینی بنائیں ... تو صورت حال بدل بھی سکتی ہے"۔ ان کا اشارہ ممکنہ صدارتی معافی یا اندرونی مقدمات سے رہائی ہے۔ معلومات کے مطابق ڈیوڈ زینی کا یہ دورہ مصر میں اپنی موجودہ ذمہ داری کے تحت پہلا خارجی دورہ تھا۔ ملاقات میں مصر کے انٹیلی جنس سربراہ کے ساتھ غزہ کے معاملے اور دوسرے مرحلے سے متعلق مذاکرات پر بات کی گئی، یہ بات با خبر ذرائع نے بتائی۔ اس سے قبل ایک علیٰ اسرائیلی سکیورٹی اہل کار نے اتوار کو اشارہ دیا تھا کہ "اسرائیلی فوج حماس کو ختم کرنے کے متبادل منصوبوں پر غور کر رہی ہے، جن میں غزہ پر مکمل قبضہ یا محدود کارروائیاں شامل ہیں تاکہ حماس کے حکومتی انتظام کو ختم کیا جا سکے"۔ یہ بات اسرائیلی نشریاتی ادارے نے بتائی۔ یاد رہے کہ اسرائیلی افواج تقریباً 55٪ فلسطینی علاقے پر کنٹرول رکھتی ہیں، جو تباہ ہو چکا ہے۔ بعد ازاں وہ یلو لائن تک واپس چلی گئی تھیں، جیسا کہ امریکی اور مصری و قطری ثالثی کے تحت پہلے مرحلے کے جنگ بندی معاہدے میں طے پایا تھا۔ دوسری جانب اسرائیل امریکی منصوبے کے دوسرے مرحلے پر عمل کرنے میں تاخیر کر رہا ہے، جس کے تحت غزہ میں بین الاقوامی افواج بھیجی جائیں اور ایک سول حکومت قائم کی جائے جو علاقے کے انتظامات سنبھالے۔ اسرائیل اس دوران رفح میں محاصرے میں موجود جنگجوؤں کے مسئلے اور حماس کے اسلحے کی واپسی کے حل پر بھی زور دے رہا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments