International

غزہ میں نسل کشی پر 'یونی لیور' کی مسلسل خاموشی پراحتجاج ، بین اینڈ جیری کےشریک بانی مستعفی

غزہ میں نسل کشی پر 'یونی لیور' کی مسلسل خاموشی پراحتجاج ، بین اینڈ جیری کےشریک بانی مستعفی

بین الاقوامی تجارتی زنجیر 'بین اینڈ جیری' کے شریک بانی جیری گرین فیلڈ نے استعفی دے دیا ہے۔ اپنے استعفی کی وجہ 'یونی لیور' کے غزہ میں جاری انسانیت کش صرت حال پر بے حسی کی آئینہ دار مسلسل خاموشی کو بتایا گیا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر شہرت یافتہ آئس کریم برانڈ کی تشکیل میں جیری گرین فیلڈ کا نام شامل ہے۔ اب انہوں نے کمپنی کو خیر باد کہہ دیا ہے۔ انہوں نے اس امر کا اظہار 'بین اینڈ جیری' کی کمیونٹی سے ایک کھلے خط میں مخاطب ہوتے ہوئے کیا ہے۔ ان کے بقول 'یونی لیور' کے غزہ کے بارے میں مؤقف اور نسل کشی پر خاموشی نے انہیں ایسا کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ان کے اس خط کو ان کے شراکت دار بین کوہن نے بدھ کے روز سوشل ۔یڈیا پلیٹ فارم ' ایکس' پر پوسٹ کیا ہے۔ خط میں گرین فیلڈ نے موقف اختیار کیا ہے کہ ورمونٹ امریکہ میں قائم کمپنی نے ' یونی لیور ' کے ' ایکٹوازم ' کی وجہ سے کمپنی اپنی آزادی کھو چکی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یونی لیور اور بین اینڈ جیری کے درمیان 2021 میں اسی وقت جھگڑا شروع ہو گیا تھا جب کہا تھا کہ کمپنی مقبوضہ مغربی کنارے میں آئس کریم کی فروخت بند کر دے۔ بعد ازاں اس کمپنی کی ' پیرنٹ کمپنی' 'یونی لیور' نے اسے خاموش کرانے کی کوشش کی تو کمپنی نے 'یونی لیور' کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا۔ انہوں نے غزہ میں جنگ کو نسل کشی کا نام دیا ہے۔ کسی بڑی امریکی کمپنی کے شریک بانی کا یہ فیصلہ غزہ کے فلسطینیوں کے حق میں اور اسرائیل کی جنگ کے خلاف ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔ گرین فیلڈ کا کہنا ہے وہ اب اپنے ضمیر کے خلاف مزید کام نہیں کر سکتے۔ کیونکہ وہ ایک ایسی کمپنی کے ساتھ مزید کام نہیں کر سکتے جس نے غزہ میں نسل کشی کے بارے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ اس لیے مستعفی ہو رہے ہیں۔ یاد رہے ' بین اینڈ جیری' اور' ہونی لیور' کے درمیان انضمام کے معاہدے کے باوجود آئس کریم کے برانڈ کے سماجی مشن اور تشخص کی حفاظت اہم تھی۔ لیکن عملآ یہ آزادی ہمیں کسی چھوٹے حصے میں میسر نہیں رہی تھی۔ دوسری جانب 'یونی لیور' کے آئس کریم یونٹ 'میگنم آئس کریم کمپنی' کے ترجمان نے اپنے رد عمل میں ' گرین فیلڈ ' کے مؤقف سے اتفاق نہیں کیا ہے۔ 'میگنم' کا اس بارے میں کہنا ہے 'گرین فیلڈ ' نے برانڈ ایمبیسیڈر کی حیثیت سے استعفیٰ دے دیا ہے اور وہ اس مقدمے میں فریق نہیں ہیں۔ البتہ 'یونی لیور' کی طرف سے فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ 'یونی لیور' دنیا کی بڑی کمپنی ہے اور پاکستان میں بھی کام کرتی ہے۔ کچھ عرصے سے غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کی وجہ سے اسے پاکستان میں بھی بائیکاٹ مہم کا سامنا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments