اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے شمالی حصے کو خالی کرانے کے لیے اپنی کوششوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ نہ رکنے والی بم باری سے لے کر ہسپتالوں کی تباہی اور غذائی امداد کا داخلہ با ضابطہ بنانے تک، ان تمام حربوں کا مقصد غزہ کی پٹی کے شمالی حصے کو کوچ کرنے پر مجبور کرنا ہے۔ اقوام متحدہ کے زیر انتظام امدادی عہدے داران نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلیوں نے عنقریب حملوں کے سبب غزہ کی پٹی کے محصور شمالی علاقے سے مزید افراد کی منتقلی کا حکم جاری کیا ہے۔ یہ حملے اسرائیل پر راکٹوں کے داغے جانے کے جواب میں کیے جائیں گے۔ انسانی امور سے متعلق اقوام متحدہ کے رابطہ کار دفتر کے مطابق حالیہ ہدایت دیر البلح میں واقع البریج کے علاقے کے مکینوں کو دی گئی جس میں انھیں مغربی سمت جانے کے لیے کہا گیا۔ دفتر نے گذشتہ روز جمعے کو انکشاف کیا کہ اسرائیل امداد کے داخلے سے متعلق رابطہ کاری کی 10 میں سے 6 کوششوں کو یکسر مسترد کر چکا ہے۔ بقیہ 4 کوششوں میں سے صرف دو کوششیں پایہ تکمیل تک پہنچیں جب کہ دیگر دو کوششوں کو سنگین رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔ گذشتہ برس اکتوبر سے اسرائیل نے تباہ حال غزہ کی پٹی کے شمال کی سمت چڑھائی شروع کر دی۔ اس کا دعویٰ ہے کہ ان کارروائیوں کا مقصد حماس کو اپنی صفیں از سر نو منظم کرنے سے روکنا ہے۔ ادھر غزہ کی پٹی کے شمالی حصے کی آبادی نے علاقہ خالی کرانے اور مکینوں کو جبری ہجرت پر مجبور کرنے سے متعلق اسرائیلی ارادوں کے حوالے سے اپنے اندیشوں کا اظہار کیا ہے۔ اس دوران یہ بات بھی سامنے آ رہی ہے کہ اسرائیل "جنرلوں کا پلان" نافذ کرنا چاہتا ہے جو غزہ کی پٹی کے شمالی حصے کو خالی کرانے اور وہاں ایک بفرزون قائم کرنے کا تقاضا کرتا ہے۔
Source: social media
غزہ میں دہشت گردی کے 100 اہداف کو نشانہ بنایا گیا: اسرائیلی فوج
ممکنہ معاہدہ: حماس نے 34 یرغمالیوں کی اسرائیلی فہرست سے اتفاق کرلیا
کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو جلد مستعفی ہونے کا اعلان کریں گے:میڈیا
شام: عبوری حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں 400 فیصد بڑھا دیں
طالبان کا افغانستان میں پہلی مرتبہ گائیڈڈ میزائل فعال کرنے کا اعلان
امریکا میں شدید برفانی طوفان، 7 ریاستوں میں ہنگامی حالت نافذ
حماس: ایک اور اسرائیلی قیدی فوجی کی ویڈیو جاری، 2025 میں یہ جاری کردہ پہلی ویڈیو ہے
غزہ میں دہشت گردی کے 100 اہداف کو نشانہ بنایا گیا: اسرائیلی فوج
یوکرینی صدر کا روسی فوج کے بڑے جانی نقصان کا دعویٰ
نصف امریکہ طوفان کی لپیٹ میں، ’ایک دہائی میں سب سے زیادہ برفباری‘