ڈبلیو ایچ او نے ممالک پر زور دیا کہ وہ غزہ کے مریضوں کے لیے دروازے کھول دیں۔ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ کے مریض علاج کے لیے بیرون ملک جانے یا مقبوضہ مغربی کنارے میں طبی انخلاء سے گزرنے کے قابل نہیں ہوتے تو مزید جانیں ضائع ہو سکتی ہیں۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں ٹیڈروس اذانوم گیبریئسس نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او اور اس کے شراکت داروں نے جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک 10,600 سے زیادہ مریضوں کو غزہ سے نکالا ہے جن میں 5,600 سے زیادہ بچے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود بہت سے مریض غزہ میں موجود ہیں جو مناسب صحت کی دیکھ بھال حاصل کرنے کے لیے انخلاء کے منتظر ہیں۔ غزہ وزارت صحت کے مطابق، جولائی 2024 سے 28 نومبر 2025 کے درمیان طبی انخلاء کے انتظار میں 1092 مریض انتقال کر چکے ہیں تاہم، یہ تعداد ممکنہ طور پر کم بتائی گئی ہے۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ