International

غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات نازک مرحلے سے گزر رہے ہیں: قطری وزیر اعظم

غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات نازک مرحلے سے گزر رہے ہیں: قطری وزیر اعظم

قطر کے وزیرِ اعظم شیخ محمد بن عبد الرحمن آل ثانی نے ہفتہ کے روز تصدیق کی ہے کہ غزہ کی جنگ سے متعلق مذاکرات ایک نازک مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے قطر میں دوحہ فورم کے دوران ایک پینل سیشن میں کہا کہ ثالث ممالک مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ جنگ بندی کے اگلے مرحلے میں داخلہ ممکن ہو سکے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ غزہ میں جنگ بندی اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتی جب تک اسرائیلی فوج مکمل طور پر علاقے سے واپس نہ چلی جائے۔ ترکیہ کے وزیرِ خارجہ ہاکان فیدان نے کہا کہ بین الاقوامی فورس کا مقصد غزہ میں استحکام قائم رکھنا اور فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان حد بندی قائم کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں بین الاقوامی فورس کے مذاکرات ابھی بھی جاری ہیں۔ واضح رہے کہ متعدد عرب ممالک نے حالیہ عرصے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کے دوسرے مرحلے میں تاخیر پر تشویش ظاہر کی تھی اور رفح گزرگاہ کو دونوں جانب سے کھولنے اور فلسطینیوں کے انخلا کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ دوسری جانب کئی فلسطینیوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسرائیل فلسطینی ریاست کے قیام کو قبول نہیں کرے گا، خصوصاً اس لیے کہ امریکی منصوبے میں اس کا واضح ذکر نہیں ہے۔ اسی دوران اسرائیلی ٹی وی "چینل 12" نے جمعہ کے روز اطلاع دی کہ امریکہ، قطر، مصر اور ترکیہ حماس کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں تاکہ وہ غزہ کی حکمرانی سے دست بردار ہو جائے اور اسلحہ کی تدریجی کوریج شروع ہو، جس میں بھاری ہتھیاروں سے لے کر ہلکے ہتھیار تک شامل ہوں۔ مذاکرات میں شامل ایک مغربی ذرائع نے بتایا کہ مقصد یہ ہے کہ ’’اسرائیلی فوج کا غزہ سے انخلا، حماس کی حکومت سے باہر نکلنے کے عوض ہو‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے ہفتے انتہائی اہم ہوں گے تاکہ معلوم ہو سکے کہ آیا حماس دوسرے مرحلے کی شرائط قبول کرے گی یا نہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments