جاپانی نیگاتا علاقے کی حکومت نے پیر کے روز دنیا کے سب سے بڑے جوہری بجلی گھر کو دوبارہ چلانے کے فیصلے کی منظوری دے دی گی، جو فوکوشیما حادثے کے بعد ملک کی جوہری توانائی کی بحالی میں ایک اہم کردار ادا کرے گا۔ کاشیوازاکی-کاریوا پلانٹ جو تقریباً 220 کلومیٹر شمال مغرب میں ٹوکیو سے واقع ہے، 54 ری ایکٹرز میں سے ایک تھا، جو زلزلے اور سونامی کے بعد بند کر دیے گئے تھے، جس سے فوکوشیما ڈائیچی پلانٹ میں دنیا کی بدترین جوہری آفت (چرنوبل کے بعد) واقع ہوئی تھی۔ تب سے جاپان نے 33 میں سے 14 قابلِ چلانے والے ری ایکٹرز کو دوبارہ فعال کیا ہے، تاکہ وہ درآمد شدہ فوسل ایندھن پر انحصار کم کر سکے۔ کاشیوازاکی-کاریوا پلانٹ ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کے زیر انتظام پہلی سہولت ہوگی، جو پہلے فوکوشیما پلانٹ کو چلا رہی تھی۔ جاپانی نشریاتی ادارے نے بتایا کہ کمپنی 20 جنوری کو پلانٹ کے سات ری ایکٹرز میں سے پہلے ری ایکٹر کو دوبارہ چلانے پر غور کر رہی ہے، اگر اس کی منظوری مل گئی۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ