غزہ میں اسرائیلی حمایت یافتہ گینگ لیڈر یاسر ابو شباب مارا گیا۔ یاسر ابو شباب جو کہ ایک ملیشیا گروپ کا سربراہ تھا جس نے حماس کا مقابلہ کرنے کے لیے اسرائیل کے ساتھ کام کیا تھا اور اس پر انسانی امداد کی لوٹ مار کا الزام لگایا گیا تھا۔ اسرائیل کے آرمی ریڈیو نے سیکورٹی ذرائع کا حوالے دیتے ہوئے بتایا ہے کہ یاسر ابو شباب ہلاک ہو گیا ہے۔ ابو شباب نے اس گینگ کی قیادت کی جو خود کو پاپولر فورسز کہتا تھا اور غزہ پر اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ کے دوران اس وقت بدنام ہوا جب اس کے گروپ پر اسرائیلی فوج کی حفاظت میں داخل ہونے والی چھوٹی انسانی امداد کو چوری کرنے کا الزام لگایا گیا۔ یاسر ابو شباب کی موت کے حوالے سے کچھ تفصیلات شیئر کی گئی ہیں کہ اس کی موت اسرائیلی رپورٹس کے مطابق جنوبی اسرائیل کے ایک اسپتال میں ہوئی۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ سے غداری کرنے والے گروہ کے سربراہ یاسرابوشباب کو سرینڈر کرنے کا حکم دیا تھا۔ وزارت داخلہ غزہ نے کہا تھا کہ یاسرابوشباب پر غداری کا مقدمہ چلانے کی تیاری کر رہے ہیں کیونکہ وہ اسرائیل کے حمایت یافتہ گروہ کی قیادت کر رہا ہے ابو شباب کا گروہ اسرائیل سے مدد لے کر فلسطینیوں کو دھوکا دے رہا ہے۔ ابوشباب کے گروہ نے حماس کے حکم کو طنزاً ڈرامہ سیریل قرار دیا ہے۔ ابوشباب نے دعویٰ کیا کہ امریکی و اسرائیلی حمایت یافتہ امدادی سامان کی حفاظت کرتے ہیں۔
Source: scoial media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ