International

دنیا میں ‘فلو کی نئی قسم’ کا پھیلاؤ، عالمی ادارہ صحت نے خبردار کردیا

دنیا میں ‘فلو کی نئی قسم’ کا پھیلاؤ، عالمی ادارہ صحت نے خبردار کردیا

نیویارک : عالمی ادارہ صحت نے سُپر فلو کی لہر سے خبردار کرتے ہوئے کہا فلو کی نئی قسم زیادہ خطرناک نہیں ہے لیکن پھیلاؤ معمول سے پہلے شروع ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں سپر فلو تیزی سے پھیل رہا ہے، خاص طور پر برطانیہ سمیت کئی یورپی ممالک میں انفلوئنزا کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ فلو کی نئی قسم زیادہ خطرناک نہیں ہے، لیکن اس کا پھیلاؤ معمول سے پہلے شروع ہو گیا ہے اور یہ وبائی بیماری کی صلاحیت رکھتا ہے۔ برطانوی وزیر صحت نے بتایا کہ اسپتالوں میں روزانہ اوسطاً 2,600 سے زائد مریض داخل ہو رہے ہیں اور کورونا کے بعد یہ اسپتالوں پر سب سے بڑا دباؤ ہے۔ عالمی ادارے اور برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ سپر فلو سے سب سے زیادہ متاثر بچے اور بزرگ ہیں۔ فلو سے بچاؤ کے لیے ماسک کا استعمال کرنے اور صفائی ستھرائی کے اصولوں پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے تمام ممالک کو ہدایت کی ہے کہ وہ انفلوئنزا کے پھیلاؤ کی نگرانی کریں اور ہنگامی تیاریاں مکمل رکھیں تاکہ صحت کے نظام پر دباؤ کم سے کم ہو۔ فلو ایک وائرس سے پیدا ہونے والی بیماری ہے جو کھانسی اور چھینک سے پھیلتی ہے۔ یہ عام طور پر خزاں اور سردیوں میں زیادہ ہوتی ہے کیونکہ لوگ زیادہ تر اندر رہتے ہیں اور وائرس آسانی سے منتقل ہوتا ہے۔ فلو کی عام علامات میں بخار، جسم میں سردی اور شدید تھکن شامل ہیں۔ اس سال فلو کی ایک نئی قسم سامنے آئی ہے، جسے ‘سپر فلو’ کہا جا رہا ہے، یہ وائرس زیادہ مہلک نہیں ہے اور علاج میں کوئی مشکل نہیں پیدا کرتا، لیکن چونکہ عوام کو اس سے پہلے کم رابطہ ہوا ہے، اس لیے متاثرین کی تعداد بڑھ گئی ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments