International

دہائی سے بھی کم میں وہ کچھ حاصل کیا جس نے ہمیں عالمی رول ماڈل بنا دیا: شاہ سلمان

دہائی سے بھی کم میں وہ کچھ حاصل کیا جس نے ہمیں عالمی رول ماڈل بنا دیا: شاہ سلمان

سعودی عرب کے ویژن 2030 کے اجرا کی نویں سالگرہ پر سعودی فرماں روا شاہ سلمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو اپنی کارکردگی پر فخر کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔ حاصل ہونے والی کامیابی نے سعودی عرب کو ترقی یافتہ ملکوں کی صف میں لاکھڑا کیا ہے اور اس نے اقوام کے درمیان اپنا پرچم بلند کردیا ہے۔ سعودی ویژن 2030 کی سالانہ رپورٹ برائے 2024 کے اجراء کے موقع پر شاہ سلمان نے مزید کہا کہ یہ کامیابیاں ہمارے نوجوانوں اور خواتین کے عزم کے بغیر ممکن نہیں تھیں جنہوں نے محنت، تخلیقی صلاحیتوں اور قوم کے لیے لگن کا ایک مثالی نمونہ قائم کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کی کہ ایک دہائی سے بھی کم عرصے میں مملکت کی کامیابیوں نے اسے تبدیلی اور ترقی کے لیے ایک عالمی نمونہ بنا دیا ہے۔ مختلف شعبوں میں ملک کی کامیابیاں اس کے بڑے ویژن اور ریکارڈ وقت میں کامیابیاں حاصل کرنے کی اس کی صلاحیت کی عکاسی کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مملکت کے بیٹے اور بیٹیاں غیر متزلزل اعتماد کے ساتھ اپنے روادار اسلامی عقیدے اور مستند عرب اقدار کی رہنمائی اور علم اور تعلیم سے آراستہ ہو کر مستقبل کی طرف اپنے راستے پر گامزن ہیں۔ ملک کے یہ بیٹے اور بیٹیاں اپنی قوم کی نشاۃ ثانیہ کے سب سے بڑے معمار ہیں اور ملکی قیادت کے لیے فخر کا باعث ہیں۔ ویژن ریلائزیشن پروگرامز - سعودی ویژن 2030 کے اہداف کی حمایت کے لیے بنائے گئے درمیانی مدت کے اقدامات — نے قانون سازی اور ریگولیٹری ٹولز تیار کرکے اور حکومتی نظام میں تعاون کی سطح کو بڑھا کر اس کی صلاحیتوں میں اضافہ کیا ہے۔ پروگراموں نے مسابقت بڑھانے، سرمایہ کاری بڑھانے اور قومی معیشت کو ترقی دینے کے علاوہ منفرد پروجیکٹس شروع کرنے اور کئی امید افزا شعبوں میں بنیادی تبدیلیاں لانے میں بھی اپنا حصہ ڈالا ہے۔ سعودی عرب نے اپنی پالیسیاں تیار کرنے اور تبدیلیوں کے ساتھ رفتار برقرار رکھنے اور اس کی لچک کو بڑھانے کے لیے نئے اقدامات شروع کرنے کے لیے بھی کام کیا ہے۔ ان تبدیلیوں کا اثر پروگراموں کی کارکردگی میں واضح طور پر ظاہر ہوا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments