چین کی وزارت خارجہ نے منگل کے روز امریکی وزارت دفاع پینٹاگان کی ایک مسودہ رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین کسی کے ساتھ جوہری اسلحہ کی دوڑ میں شامل نہیں اور امریکہ کو چاہیے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے خاتمے سے متعلق اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ یہ ردعمل پینٹاگان کی اس رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ چین نے مختلف لانچ سائٹس پر 100 بین البر اعظمی بیلسٹک میزائل نصب کر رکھے ہیں اور وہ واشنگٹن کی جوہری تخفیف اسلحہ کی کوششوں میں دلچسپی نہیں رکھتا۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے معمول کی پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکہ کو ایسے حالات پیدا کرنے چاہئیں جن کے تحت جوہری ہتھیار رکھنے والے دیگر ممالک تخفیف اسلحہ کے عمل میں شامل ہو سکیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ چین کسی بھی ملک کے ساتھ جوہری اسلحہ کی دوڑ میں شریک نہیں ہے۔ پینٹاگان کی رپورٹ میں چین کی بڑھتی ہوئی عسکری صلاحیتوں کو نمایاں کرتے کہا گیا ہے کہ بیجنگ نے ممکنہ طور پر اپنی حالیہ تین نئی لانچ سائٹس میں 100 سے زائد بین البر اعظمی بیلسٹک میزائل نصب کیے ہیں اور وہ اسلحہ کی حد بندی سے متعلق بات چیت کے لیے آمادہ نہیں۔ چین کا مؤقف ہے کہ وہ دفاعی نوعیت کی جوہری حکمت عملی پر کاربند ہے اور جوہری ہتھیار پہلے استعمال نہ کرنے کی پالیسی پر عمل کرتا ہے۔ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ میں جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا تاہم اس حوالے سے عملی شکل اب تک واضح نہیں ہو سکی۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ