International

بونڈائی ساحل حملہ: ساجد اور نوید اکرم نے فلپائن میں تربیت حاصل نہیں کی تھی، آسٹریلوی پولیس

بونڈائی ساحل حملہ: ساجد اور نوید اکرم نے فلپائن میں تربیت حاصل نہیں کی تھی، آسٹریلوی پولیس

آسٹریلوی پولیس کا کہنا ہے کہ بونڈائی ساحل پر حملے میں ملوث دونوں مسلح افراد شدت پسندوں کے کسی وسیع سیل کا حصہ نہیں تھے اور انھوں نے انفرادی طور پر یہ حملہ کیا تھا۔ یاد رہے کہ رواں ماہ یہودیوں کی ایک مذہبی تقریب پر اس حملے میں 15 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 50 سالہ ساجد اکرم اور ان کے 24 سالہ بیٹے نوید اکرم یکم نومبر کو فلپائن گئے تھے۔ پولیس کے مطابق انھوں نے یکم نومبر کو منیلا میں لینڈ کیا تھا اور اگلے دن وہ داواؤ شہر چلے گئے تھے جبکہ ان کی سڈنی واپسی 29 نومبر کو ہوئی تھی۔ پولیس کا کہنا تھا کہ باپ بیٹے نے 14 دسمبر کے حملے کے لیے فلپائن میں کوئی ’تیاری یا تربیت حاصل نہیں کی تھی۔‘ فلپائن کے مقامی حکام کے ساتھ تحقیقات کے دوران ابتدائی طور پر آسٹریلوی پولیس کو معلوم ہوا ہے کہ نوید اور ساجد ’بہت کم ہوٹل سے باہر نکلتے تھے۔‘ آسٹریلیا میں یہ حملہ 1996 کے بعد فائرنگ کا سب سے ہلاک خیز واقعہ ہے۔ منگل کو آسٹریلوی فیڈرل پولیس کمشنر کریسی بیریٹ نے میڈیا کو بتایا کہ فلپائن میں مبینہ حملہ آوروں کی نقل و حرکت کو ٹریک کرنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج آسٹریلوی حکام کے حوالے کر دی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’ہم اس مواد کا جائزہ لے رہے ہیں‘ اور مزید بتایا کہ ابتدائی تجزیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ’یہ افراد مبینہ طور پر اکیلے ہی کارروائی کر رہے تھے۔‘ انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے کوئی شواہد نہیں کہ ساجد اور نوید ’کسی بڑے دہشت گرد نیٹ ورک کا حصہ تھے یا انھوں نے کسی اور کے کہنے پر حملہ کیا۔‘ کمشنر بیریٹ نے یہ بھی کہا کہ یہ دونوں افراد فلپائن سیاحت کے لیے نہیں گئے تھے۔ انھوں نے زور دیا کہ چونکہ تحقیقات جاری ہیں اس لیے نئے شواہد یا معلومات سامنے آ سکتی ہیں۔ اس سے قبل آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے کہا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ دونوں حملہ آور ’داعش کے نظریات سے متاثر‘ تھے۔ ساجد پولیس کی فائرنگ میں ہلاک ہوگئے تھے جبکہ نوید پولیس کی تحویل میں ہیں اور انھیں قتل اور دہشتگردی کے مقدمات میں اپریل کے دوران عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ فائرنگ کے بعد فلپائن کے امیگریشن بیورو نے بی بی سی کو بتایا کہ ساجد انڈین پاسپورٹ پر فلپائن داخل ہوئے تھے جبکہ نوید کے پاس آسٹریلوی پاسپورٹ تھا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments