بنگلا دیش میں صدر کو برطرف کرنے کی مہم زور پکڑنے لگی۔ محمد شہاب الدین کو بنگلا دیشی پارلیمنٹ نے 2023ء میں حسینہ واجد کے دورِ حکومت میں صدر منتخب کیا تھا۔ حکومتی پریس ایڈوائزر کا کہنا ہے کہ صدر کی برطرفی کے لیے کوئی بھی فیصلہ سیاسی اتفاقِ رائے پر مبنی ہو گا۔ ترجمان نے کہا کہ بنگلا دیشی صدر کی برطرفی سے متعلق مشاورت جاری ہے۔ واضح رہے کہ کچھ روز قبل بنگلا دیش کی حکومت نے سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ واجد کی پارٹی کے طلبہ ونگ چھاتر لیگ پر پابندی لگا دی تھی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلا دیشی حکومت نے چھاتر لیگ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلا دیشی حکومت نے انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت عوامی لیگ کے طلبہ ونگ پر پابندی لگائی تھی۔
Source: social media
تھائی لینڈ کی عدالت نے وزیراعظم کو معطل کردیا
ٹرمپ نے ایلون مسک کو امریکا سے ڈی پورٹ کرنے پر غور شروع کر دیا
اسرائیل جنگوں پر کتنے ارب ڈالر پھونک چکا؟ زیادہ پیسے کس نے دیے؟
برطانیہ کا فلسطین ایکشن سمیت 3 تنظیموں پر پابندی کا فیصلہ
روس سے تعلقات کشیدہ: آذربائیجان نے 2 روسی گرفتار کر لیے
مصر اور قطر کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کے لیے رابطہ
امریکی حملے میں ’تباہ‘ ہونے والی ایرانی جوہری تنصیب ’فردو‘ کی تازہ سیٹلائٹ تصاویر میں بھاری مشینری کی موجودگی کی تصدیق
ٹرمپ کی ایک بار پھر نیو یارک میئر کے امیدوار ظہران ممدانی پر تنقید
چین میں روبوٹس کے درمیان فٹ بال میچ، ’انسانوں سے زیادہ جوش و خروش‘
امداد اور واپسی کی شقوں میں ترمیم کے بغیر کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے: حماس
شام پر عائد پابندیاں ختم، صدر ٹرمپ نے حکم نامے پر دستخط کر دیے
یورپ میں شدید گرمی کی لہر، فرانس میں ریڈ الرٹ، ایفل ٹاور کا بالائی حصہ بند
حسینہ واجد کے خلاف احتجاجی تحریک میں ہلاک ہونے والے پہلے طالبعلم کے قتل کا مقدمہ شروع
برطانوی ہائیکورٹ نے اسرائیل کو ایف35 کے پُرزے برآمد کرنیکی اجازت دیدی