National

’بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے تحفظ کے لیے کوششیں کی جائیں‘

’بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے تحفظ کے لیے کوششیں کی جائیں‘

نئی دہلی، 09 اگست : بنگلہ دیش کی صورتحال پر آج پارلیمنٹ میں تشویش کا اظہار کیا گیا اور وہاں ہندو اقلیتوں کے تحفظ کے لیے مناسب اقدامات کرنے اور مشرقی سرحدوں کو سیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دلیپ سائکیا نے کہا کہ بنگلہ دیش کی صورتحال تشویشناک ہے۔ ہندوستان بنگلہ دیش میں امن کی واپسی چاہتا ہے۔ بنگلہ دیش کے ساتھ ہندوستان کی 4064 کلومیٹر طویل سرحد ہے۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ مشرقی اور شمال مشرقی سرحدوں کو بھی ہندوستان کی مغربی سرحد کی طرح مضبوط اور محفوظ بنایا جائے۔ مسٹر سائکیا نے کہا کہ ایک وقت میں بنگلہ دیش میں ہندو اقلیت 32 فیصد سے زیادہ تھی اور اب یہ گھٹ کر چھ فیصد رہ گئی ہے۔ وہاں ہندوؤں پر بہت مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ حکومت ہند سے توقع ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں رہنے والی ہر اقلیت کی مکمل حفاظت کو یقینی بنائے گی۔ گجرات کی سابرمتی جیل میں بند جرائم پیشہ لارنس وشنوئی کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس کے امریندر راجہ نے کہا کہ اسی گینگسٹر نے سدو موسی والا کا قتل کرایا ہے اور اب اس نے فلم اداکار سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔ جیل میں ہونے کے باوجود یہ گینگسٹر اپنے نیٹ ورک کے ذریعے پنجاب اور راجستھان کے تاجروں سے تاوان وصول کر رہا ہے۔ حال ہی میں ان کے انٹرویوز ملک کے بڑے میڈیا نیٹ ورکس میں شائع ہوئے ہیں۔ یہ تشویشناک بات ہے۔ حکومت کو اس گینگسٹر کو قابو کرنے کے لیے ایکشن للینا چاہئے۔ انقلابی سوشلسٹ پارٹی کے این کے پریما چندرن نے مطالبہ کیا کہ ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) پرائیویٹ سیکٹر کے ملازمین کو بڑھی ہوئی پنشن کی ادائیگی میں تاخیر ہوئی ہے۔ یہ سپریم کورٹ کے 4 نومبر 2022 کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔ اسے جلد از جلد جاری کیا جانا چاہئے۔ اس سے غریب ملازمین کو فائدہ ہوگا۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments