International

بنگلہ دیش میں عثمان ہادی کی ہلاکت کے بعد مظاہرے پھوٹ پڑے، عوامی لیگ کے دفتر کو نذر آتش کر دیا گیا

بنگلہ دیش میں عثمان ہادی کی ہلاکت کے بعد مظاہرے پھوٹ پڑے، عوامی لیگ کے دفتر کو نذر آتش کر دیا گیا

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں بڑے پیمانے پر مظاہرے پھوٹ پڑے، ہزاروں افراد شاہ باغ میں ایک بنیاد پرست رہنما شریف عثمان ہادی کی موت کے بعد اکٹھے ہوئے ۔ نعرے لگاتے اور پلے کارڈ لہراتے ہوئے مظاہرین نے حکام پر الزام لگایا کہ وہ ہادی کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہے، جو سیاسی پلیٹ فارم انقلاب منچہ کے کنوینر اور جولائی کی بغاوت کے ایک اہم منتظم تھے۔ مظاہرے جلد ہی بڑھ گئے، ایک گروپ نے شدید غم و غصے کے درمیان ملک کے سب سے بڑے اخبار ڈیلی پروتھم الو کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی،۔ راجشاہی میں مظاہرین نے شیخ مجیب الرحمان کی رہائش گاہ اور عوامی لیگ کے دفتر کو آگ لگا دی جس سے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔ شریف عثمان بن ہادی کی موت کی خبر پھیلنے کے بعد مظاہرین چٹوگرام میں ہندستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر کی رہائش گاہ پر بھی جمع ہوئے اور احاطے پر پتھراؤ کیا۔ کچھ مظاہرین نے واضح طور پر بھارت مخالف اور عوامی لیگ مخالف نعرے لگائے۔ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے 15 دسمبر کو شریف عثمان ہادی کے قاتلانہ حملے میں شدید زخمی ہونے کے بعد علاج کے لیے سنگاپور بھیجا تھا۔ پھچلے جمعے کو نقاب پوش حملہ آوروں نے دارالحکومت ڈھاکہ میں ایک مسجد سے نکلتے ہوئے شریف عثمان پر فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں وہ کان میں گولی لگنے سے زخمی ہو گئے۔ یہ فائرنگ اس اعلان کے ایک دن بعد ہوئی جب حکام نے طلبہ کی قیادت میں ہونے والی اس تحریک کے بعد پہلے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا تھا، جس نے شیخ حسینہ کی آمرانہ حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments