National

بہار میں 65 فیصد ریزرویشن، سپریم کورٹ آر جے ڈی کی عرضی پر غور کرے گی

بہار میں 65 فیصد ریزرویشن، سپریم کورٹ آر جے ڈی کی عرضی پر غور کرے گی

نئی دہلی، 6 ستمبر : سپریم کورٹ نے جمعہ کو کہا کہ وہ بہار میں تعلیمی اداروں اور سرکاری ملازمتوں میں پسماندہ طبقات، درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل (ایس سی/ ایس ٹی) کے لیے ریزرویشن کی حد 50 سے بڑھاکر 65 فیصد کرنے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کو خارج کرنے والے پٹنہ ہائی کورٹ کے 20 جون کے فیصلے کے خلاف راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی درخواست پر غور کرے گی چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس جے بی پاردی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے آر جے ڈی کی عرضی پر نوٹس جاری کیا اور اس پر بہار حکومت کی طرف سے دائر ایک اور درخواست کے ساتھ سماعت کرنے کا فیصلہ کیا۔ سپریم کورٹ نے 29 جولائی کو ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔ پٹنہ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا، "ریاست کو 50 فیصد کی حد کے اندر ریزرویشن فیصد کا خود جائزہ لینا چاہیے اور 'کریمی لیئر' کو فائدہ سے باہر رکھنا چاہیے۔" اپنی درخواست میں، بہار حکومت نے ہائی کورٹ کے اس نظریے کی صداقت پر سوال اٹھایا تھا کہ ریزرویشن کا دائرہ بڑھانے سے روزگار اور تعلیم کے معاملات میں شہریوں کے لیے مساوی مواقع کے حق کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کی طرف سے کئے گئے ذات کے سروے کے بعد پاس 'بہارپوسٹوں اور خدمات میں آسامیوں کے ریزرویشن (درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کے لیے) ترمیمی ایکٹ 2023' کوغلط طریقے سے رد کردیا۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ بہار واحد ایسی ریاست ہے جس نے یہ شروع کیا اور پوری آبادی کے سماجی، معاشی اور تعلیمی حالات پر اپنی ذات کے سروے کی رپورٹ شائع کی ہے۔ ریاست نے اس عدالت کے پابند فیصلوں کی تعمیل کی اور پھر ریزرویشن ایکٹ میں ترمیم کی ہے۔ تاہم، ہائی کورٹ آئین کے آرٹیکل 16(4) کی اصل نوعیت اور اہمیت کو سمجھنے میں ناکام رہی۔ ریزرویشن بڑھانے کا فیصلہ اندرا ساہنی (منڈل کمیشن)، جے شری لکشمن راؤ پاٹل (مراٹھا کوٹہ) اور کئی دیگر معاملات سمیت کئی معاملے میں سپریم کورٹ کے مقررکردہ قانون کے مطابق ہے۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments