آسٹریلیا کی وزیرِ خارجہ پینی وونگ نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ اُن کے ملک نے ایرانی پاسدارانِ انقلاب کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی تنظیموں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔ یہ فیصلہ خفیہ اداروں کے اُس جائزے کے بعد کیا گیا جس میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ پاسدارانِ انقلاب نے آسٹریلیا میں یہودیوں کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی۔ واضح رہے کہ گذشتہ 26 اگست کو آسٹریلیا نے ایران پر دو یہود مخالف حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام لگایا تھا، جن میں سڈنی اور میلبرن میں دانستہ طور پر آگ لگانے کے واقعات شامل تھے۔ اُس وقت آسٹریلیا نے تہران کے سفیر کو ملک چھوڑنے کے لیے 7 دن کی مہلت بھی دی تھی، جو دوسری جنگِ عظیم کے بعد اس نوعیت کا پہلا اقدام تھا۔ اسی طرح آسٹریلیا نے اپنے سفیر کو ایران سے واپس بلا لیا تھا اور تہران میں اپنی سفارت کی سرگرمیاں بھی معطل کر دی تھیں۔ تہران میں آسٹریلیا کا سفارت خانہ 1968 سے موجود ہے۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور