ایران کی جانب سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغے جانے کے بعد عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ جس سے مشرق وسطیٰ میں وسیع تر تنازعے کا خدشہ پیدا ہو گیا جس سے تیل کی سپلائی متاثر ہو سکتی ہے۔ خطے میں اس حالیہ کشیدگی کے باعث عالمی منڈیوں میں خام تیل کی قیمیت میں ایک فیصد ہوا ہے جس بعد اب اس کی قیمت 74 اعشاریہ 40 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے۔ امریکی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق ایران دنیا کا ساتواں سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے اور پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک کا تیسرا سب سے بڑا رکن ہے۔ تاجروں کو اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ خطے میں بڑھتی کشیدگی سے آبنائے ہرمز کے ذریعے جہاز رانی اور تجارت متاثر ہو سکتی ہے۔ تیل کی عالمی تجارت کے لیے عمان اور ایران کے درمیان واقع بحری راستہ انتہائی اہم ہے۔ 20 فیصد تیل کی عالمی رسد اسی سے گزرتی ہے۔ اوپیک کے دیگر رکن ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت اور عراق بھی اپنا زیادہ تر تیل آبنائے ہرمز کے راستے برآمد کرتے ہیں۔ منگل کی شام اسرائیل پر ایرانی حملے کے بعد سونے، تیل اور محفوظ پناہ گاہوں کی کرنسیوں جاپانی ین اور سوئس فرانک کی قیمتوں میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ منگل کے روز ایران نے حزب اللہ اور حماس کے رہنماؤں کے قتل کے جواب میں اسرائیل پر سینکڑوں میزائلوں سے حملہ کردیا۔۔ اسرائیلی فوج نے مشرق سے آنے والے میزائلوں کو دور کرنے کے لیے یروشلم پر انٹرسیپشن میزائل فائر کیے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران نے اسرائیلی سرزمین کی طرف تقریباً 180 میزائل داغے ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ اس نے ایرانی حملے کو "پسپا" کر دیا ہے۔ یہ حملہ "غیر موثر" رہا۔ دسمبر میں ڈیلیوری کے لیے برینٹ کروڈ فیوچر 1.86 ڈالر یا 2.59 فیصد بڑھ کر سیٹلمنٹ پر 73.56 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گیا۔ نومبر میں ترسیل کے لیے یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ فیوچر بھی 1.66 ڈالر یا 2.44 فیصد بڑھ کر 69.83 ڈالر فی بیرل ہو گیا۔ جغرافیائی سیاسی تناؤ میں اضافے کے ساتھ سونے کی قیمت بھی 1 فیصد سے زیادہ بڑھ کر 2,662 ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی۔ ایران کی جانب سے اسرائیل کی جانب میزائل داغے جانے کے بعد امریکی بانڈز کی قیمت مبں بھی اضافہ ہوا ۔ 10 سالہ امریکی ٹریژری بانڈز کے تجارتی حجم میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ ٹریڈنگ کے دوران S&P 500 انڈیکس نے 1.4 فیصد گرنے کے بعد 3 ہفتوں میں اپنی روزانہ کی سب سے بڑی کمی ریکارڈ کی۔ Cboe انڈیکس جو وال سٹریٹ پر اتار چڑھاؤ کی پیمائش کرتا ہے بھی ایک ماہ میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ یورپی سٹاک میں کمی مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی خدشات کے درمیان سرمایہ کاروں نے خطرات مول لینے سے گریز کیا اور منگل کو یورپی اسٹاک میں کمی دیکھی گئی۔ یوروپی STOXX 600 انڈیکس 0.4 فیصد نیچے بند ہوا۔ دن کے دوران 0.5 فیصد اضافے کے بعد پھر نیچے آیا۔ مارکیٹ کے رجحان کے برعکس ہیوی انرجی کمپنیوں کے حصص میں 1.3 فیصد اضافہ ہوا۔ جرمن دفاعی کمپنی ’’رین میٹل‘‘ کے حصص میں 5.1 فیصد اور سویڈش کمپنی Sab کے حصص میں 3.5 فیصد کا اضافہ ہوا
Source: social media
ایران کی فوردو تک رسائی نہیں ہونے دیں گے : اسرائیلی فوج
اسرائیل کا دفاعی نظام مکمل ناکام، ایرانی میزائلوں کی طاقت نے تباہی مچادی، لبنانی اخبار
مشرق وسطیٰ میں جنگ : فضائی کمپنیوں کا پروازیں معطل رکھنے کا سلسلہ جاری
ایران میں اسرائیل کے لیے مبینہ یورپی جاسوس گرفتار
خلیجی ملک نے فضائی حدود کو بند کر دیا
ایران کا ممکنہ ردعمل ایک یا دو روز میں متوقع، امریکہ کی سفارتی کوششیں جاری
’یہ ناقابلِ قبول ہے‘: سعودی عرب کی ’قطر کے خلاف ایرانی جارحیت‘ کی مذمت
ہم قطر میں العدید ایئر بیس کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟
حملے کا نشانہ امریکی اڈہ رہائشی علاقے سے دور تھا، دوست ملک قطر اور اس کے شہریوں کو کوئی خطرہ نہیں: ایران
اسرائیلی وزیر بن گوئر کا مسجد اقصیٰ کے صحن پر دھاوا .... اعلیٰ پولیس افسران بھی ہمراہ