Entertainment

ایٹلی کی تضحیک پر کپل شرما کی ٹرولنگ، کامیڈین نے خاموشی توڑ دی

ایٹلی کی تضحیک پر کپل شرما کی ٹرولنگ، کامیڈین نے خاموشی توڑ دی

کپل شرما کی جانب سے مصنف اور پروڈیوسر ارون کمار المعروف ایٹلی کی توہین کرنے اور نسلی پرستی پر مبنی جملے کہنے پر کپل کو سوشل میڈیا پر کڑی تنقید اور الزامات کا سامنا کرنا پڑا جس پر اب کپل نے بلآخر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ فلم ’بے بی جان‘ کی ٹیم نے گزشتہ ہفتے کامیڈین کپل شرما کے شو میں شرکت کی تھی۔ واضح رہے کہ کپل کے شو میں بے بی جان کے ہدایتکار کالیس، مرکزی کردار ادا کرنے والے اداکاروں ورون دھاون، کیرتی سریش اور وامیکا گابی شریک تھیں۔ تاہم شو میں ایک خصوصی سیگمنٹ کی وجہ سے انٹرنیٹ پر صارفین کی جانب سے کمنٹس کے انبار لگ گئے، صارفین نے محسوس کیا کہ کپل نے جنوبی بھارت سے تعلق رکھنے والے ارون کمار (ایٹلی) سے اپنے سوال میں ان کی تضحیک کی۔ اس حوالے ایک کلپ کے سوشل میڈیا پر سامنے آنے کے بعد کپل پر فلمساز ایٹلی سے نسل پرستی کا الزام لگا جس کے نتیجے میں کپل شرما کی آن لائن بری طرح ٹرولنگ کی گئی۔ اس تنازع پر اب کپل نے اپنی خاموشی ختم کرتے ہوئے ایک انٹرنیٹ صارف کو ایکس (سابق ٹوئٹر) پر جواب دیا ہے۔ اس صارف نے ایک کلپ شیئر کی جس میں کپل، ایٹلی سے پوچھتے ہیں کہ ایٹلی سر آپ کافی نوجوانی میں اتنے بڑے پروڈیوسر اور ڈائریکٹر بن گئے ہیں۔ کبھی آپکے ساتھ ایسا ہوا کہ کبھی آپ کسی اسٹار سے پہلی بار ملنے گئے اور اس کو لگا ہی نہ ہو کہ آپ ایٹلی ہیں اور اس نے پوچھا کہا ہیں ایٹلی؟ اس کلپ کے ساتھ نیٹ صارف نے لکھا کپل شرما نے بڑی باریکی سے ایٹلی کی ظاہری شکل و صورت کی توہین کی۔ ایٹلی نے باس کی طرح جواب دیا کہ ظاہر سے مت پرکھو بلکہ دل سے پرکھو۔ اس پوسٹ کو کپل نے ری ٹوئٹ کرتے ہوئے پوچھا: ڈیئر سر کیا آپ وضاحت کرسکتے ہیں کہ کب اور کہاں میں نے اس ویڈیو میں ظاہری شکل و صورت کی بات کی؟ برائے مہربانی سوشل میڈیا پر نفرتیں نہ پھیلائیں۔ شکریہ، لوگوں آپ بھی خود دیکھ کر فیصلہ کریں، دوسرے کے ٹوئٹس پر فالو نہ کریں۔ کپل کے اس جواب کے بعد انٹرنیٹ صارفین تقسیم ہوگئے۔ کچھ نے تو وہی تنقید کا سلسلہ جاری رکھا جبکہ دیگر کا کہنا تھا کہ کپل نے تو صرف ایٹلی کی نوجوانی پر بات کی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments