International

آسٹریلیا کم عمر نوجوانوں کے لیے سوشل میڈیا بند کرنے والا پہلا ملک، بند ہوتے اکاؤنٹس پر جذباتی پیغامات

آسٹریلیا کم عمر نوجوانوں کے لیے سوشل میڈیا بند کرنے والا پہلا ملک، بند ہوتے اکاؤنٹس پر جذباتی پیغامات

آسٹریلیا میں 16 برس تک کے نوجوانوں نے آخری بار سوشل میڈیا استعمال کرتے ہوئے اپنے فالوورز کے لیے الوداعی پیغامات پوسٹ کیے ہیں اور ان پلیٹ فارمز کے چھوٹ جانے پر غمزدہ ہیں جن کو انہوں نے اپنی زندگیوں کا حصہ بنایا تھا۔ خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق منگل کو آدھی رات کے بعد آسٹریلوی قانون کے اطلاق کے تحت ملک میں سولہ برس تک کے نوجوانوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کر دیے گئے۔ اکاؤنٹس بند ہونے سے قبل لاکھوں کی تعداد میں نوجوانوں اور اُن کے فالوورز نے ٹک ٹاک، انسٹاگرام اور ریڈٹ پر پیغامات پوسٹ کیے۔ ٹک ٹاک پر کامیڈی سکیچز بنانے والے ملبورن کے 29 سالہ جوش پارٹنگٹن نے نوجوان فالوورز کو الوداع کہتے ہوئے پوسٹ کیا کہ ’آپ لوگ یاد آئیں گے۔‘ آسٹریلیا نے سوشل میڈیا کے دس بڑے پلیٹ فارمز کو قانون کے تحت پابند کیا کہ وہ 16 برس تک کی عمر کے نوجوانوں کے اکاؤنٹس بند کرے۔ آسٹریلیا میں ٹک ٹاک، یوٹیوب، انسٹاگرام، فیس بک کو لگ بھگ دس لاکھ اکاؤنٹس بند کرنا پڑے ہیں۔ صرف ٹک ٹاک پر دو لاکھ اکاؤنٹس کو آسٹریلوی حکومت کے فیصلے کے بعد بند کیا گیا ہے۔ ایسے آسٹریلوی نوجوان جنہوں نے بڑھتی عمر کے ساتھ سوشل میڈیا کو زندگی کا حصہ بنایا انہوں نے قانون کا اطلاق ہونے سے کچھ دیر قبل پوسٹ کیے گئے اپنے پیغامات میں افسردگی، مزاح اور بے یقینی کے ملے جلے جذبات کا اظہار کیا۔ بدھ کی صبح آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز نے سوشل میڈیا کے قانون کا اطلاق ہونے کے بعد ایک پر پوسٹ کیے اپنے پیغام میں کہا کہ والدین کی ایک پریشانی آج سے کم ہو گئی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ’آج آسٹریلیا بھر میں 16 برس سے کم عمر کے شہری اس پیغام کے ساتھ بیدار ہوئے۔ بچوں کے لیے اس کا مطلب ایک محفوظ آن لائن آغاز ہے۔ جبکہ والدین کے لیے ایک پریشانی کم کرنے کی چیز ہے۔‘ انتھونی البانیز نے کہا کہ ’ہمیں فخر ہے کہ آسٹریلیا ایسا کرنے والا دنیا کا پہلا ملک ہے۔‘

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments