کینیبرا: آسٹریلیا میں سینیٹر ہانسن برقع پہن کر پارلیمنٹ میں آگئیں، مقصد برقع پہننے اور چہرپ ڈھانپنے پر پابندی لگانا ہے۔ ہانسن ایسا بل متعارف کروانا چاہتی ہیں جس میں آسٹریلیا میں برقع پہننے اور مکمل چہرہ ڈھانپنے پر پابندی شامل ہے، آسٹریلوی سینیٹر کے اقدام پر سیاستدانوں اور عوام میں غصہ پایا جاتا ہے۔ اس نامناسب اقدام کو لیبر پارٹی سمیت دیگر سیاسی پارٹیوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ہانسن نے توجہ حاصل کرنے کےلیے یہ حرکت کی۔ آسٹریلوی سیاستدانوں کا کہنا ہے کہ ہانسن کی جانب سے ایسا ارادتاً کیا گیا ہے، جو مذہبی آزادی اور برابری کے اصولوں کے خلاف ہے۔ سینیٹر خاتون کی اس تعصب پسندانہ حرکت کے بعد پارلیمنٹ میں لباس کے انتخاب پر بحث دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد امریکا نے پھر ویٹو کردی