International

آسٹریا میں 14 سال سے کم عمر طالبات کے سکارف لینے پر پابندی، ’14 ہزار متاثر ہوں گی‘

آسٹریا میں 14 سال سے کم عمر طالبات کے سکارف لینے پر پابندی، ’14 ہزار متاثر ہوں گی‘

یورپی ملک آسٹریا کی پارلیمنٹ نے 14 سال سے کم عمر لڑکیوں کے سکولوں میں ’ہیڈ سکارف‘ لینے یا سر ڈھانپنے پر پابندی کے قانون اکثریت سے منظور کر لیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو قانون سازوں کی اکثریت نے پارلیمنٹ میں پابندی کے حق میں ووٹ دیا۔ انسانی حقوق کے گروپس اور ماہرین نے کہا ہے کہ یہ قانون امتیازی ہے اور یہ معاشرتی تقسیم کو مزید گہرا کر سکتا ہے۔ آسٹریا کی قدامت پسند جماعت کی حکومت نے امیگریشن مخالف جذبات کے دباؤ میں آ کر رواں سال کے آغاز میں اس پابندی کی تجویز پیش کی تھی۔ اس پابندی کے حق میں یہ دلیل دی گئی تھی کہ اس کا مقصد لڑکیوں کو ’ظلم سے‘ بچانا ہے۔ سنہ 2019 میں آسٹریا نے پرائمری سکولوں میں ہیڈ سکارف پر پابندی متعارف کرائی تھی لیکن آئینی عدالت نے اسے ختم کر دیا تھا۔ اس بار حکومت کا اصرار ہے کہ نیا قانون آئین کے مطابق ہے، تاہم ماہرین نے کہا ہے کہ اس قانون کو ایک مذہب یعنی اسلام کے خلاف امتیازی سلوک اور بچوں کو غیر آرام دہ صورتحال کا شکار کرنے کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ نیا قانون تمام سکولوں میں 14 سال سے کم عمر لڑکیوں کو سکارف پہننے سے روکتا ہے جو ’اسلامی روایات کے مطابق سر ڈھانپتی ہیں۔‘ پارلیمنٹ میں جمعرات کو ہونے والی بحث کے بعد صرف حزب اختلاف کی گرین پارٹی نے پابندی کے خلاف ووٹ دیا۔ پارلیمنٹ میں قانون کا مسودہ یا بل پیش کرتے ہوئے انٹگریشن منسٹر کلاڈیا پلاکلم نے کہا کہ ’جب ایک لڑکی سے کہا جاتا ہے کہ وہ ہر صورت اپنے جسم کو چھپائے تاکہ مرد کی نگاہوں سے بچ سکے تو یہ کوئی مذہبی رسم نہیں بلکہ جبر ہے۔‘ کلاڈیا پلاکلم نے کہا کہ یہ پابندی جس کا اطلاق حجاب اور برقع سمیت اسلامی نقاب کی ’تمام صورتوں‘ پر ہوتا ہے، ستمبر میں نئے تعلیمی سال کے آغاز کے ساتھ مکمل طور پر نافذ ہو جائے گی۔ اگلے سال فروری میں اس قانون کا اطلاق ابتدائی طور پر کیا جائے گا جس کے دوران ماہرین تعلیم، والدین اور بچوں کو نئے قانون کے بارے میں بتائیں گے جس کو توڑنے پر پہلی بار کوئی جرمانہ نہیں ہوگا۔ لیکن بار بار عدم تعمیل پر والدین کو 150 یورو سے 800 یورو تک کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ حکومت نے کہا ہے کہ نئے قانون سے تقریباً 12 ہزار کم عمر طالبات متاثر ہوں گی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments