غزہ کے انڈونیشین ہسپتال کے ڈائریکٹر اپنے خاندان کے متعدد افراد کے ہمراہ ایک اسرائیلی فضائی حملے میں اپنے گھر پر ہلاک ہو گئے ہیں۔ حماس کے زیرِ انتظام وزارتِ صحت نے ’میڈیکل کے شعبے سے وابستہ افراد کے خلاف اس سنگین جرم‘ کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ڈاکٹر مروان سلطان طویل عرصے سے اس شعبے کے ساتھ وابستہ تھے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کی جانب سے حماس کے ایک ’اہم دہشتگرد‘ کو غزہ میں نشانہ بنایا گیا ہے اور یہ کہ اس حملے میں عام شہریوں کو ہونے والے نقصان کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ نیوز ایجنسیوں کے مطابق المواصی کے ’محفوظ زون‘ میں ایک حملے میں پانچ افراد ہلاک اور بچوں سمیت متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر سلطان انڈونیشین ہسپتال کے ڈائریکٹر تھے جسے حماس کے زیرِ انتظام وزارتِ صحت نے بند کر دیا تھا اور بعد میں اقوام متحدہ نے کہا تھا کہ اس ہسپتال پر ’متعدد اسرائیلی حملوں کے سبب اس کے ڈھانچے کو نقصان‘ پہنچا ہے۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ وہ اس علاقے میں ’دہشتگردوں کے ٹھکانوں کے خلاف‘ جنگ کر رہے ہیں۔
Source: social media
سعودی عرب میں پہلی بار امریکی میزائل دفاعی نظام ’تھاڈ‘ تعینات
امریکی کنٹریکٹرز غزہ میں بھوکے فلسطینیوں پر گولی چلا رہے: تحقیقات میں انکشاف
یمن: تعز میں ایندھن کی تنصیب پر حوثی حملہ، ایک شہری جاں بحق، متعدد زخمی
اسرائیل نے قیامت ڈھا دی، صرف 2 دن میں 300 سے زائد فلسطینی شہید، سیکڑوں زخمی
فلسطین میں تباہی: کچھ لوگوں کیلیے نسل کشی منافع بخش ہے، نمائندہ خصوصی اقوام متحدہ
کوپن ہیگن میں اسرائیلی سفارت خانے میں ایک مشکوک پیکج کی جانچ: ڈنمارک کی پولیس تعینات
ایٹمی جنگ چھڑ گئی تو دنیا میں صرف کونسی دو جگہیں محفوظ رہیں گی؟
برطانوی ایئر فورس بیس میں دخل اندازی کرنے والے افراد پر دہشت گردی کا چارج لگ گیا
صومالیہ میں ملٹری ہیلی کاپٹر کریش کر گیا، متعدد ہلاک
غزہ: امریکی کنٹریکٹرز کا بھوک سے نڈھال فلسطینیوں پر گولیاں چلانے کا انکشاف