اسرائیلی افواج نے اسرائیلی مقبوضہ مغربی کنارے میں رام اللہ کے قریب ایک قصبے پر راتوں رات چھاپے کے دوران دو فلسطینی نوجوانوں کو قتل کر دیا۔ مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی وزارتِ صحت کے مطابق افواج نے 16 سالہ سمیع ابراہیم مشائخ اور 18 سالہ عمر خالد المربوعہ کو کفر عقب میں گولی مار دی اور دونوں بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی وافا نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی افواج نے رات بھر کفر عقب پر چھاپہ مار کارروائی کی اور فائرنگ شروع کرنے سے پہلے سڑکوں اور قصبے کی عمارات کے اوپر فوجی تعینات کر دیے۔ استفسار پر اسرائیلی فوج نے سوالات اسرائیل کی قومی پولیس کی ایک یونٹ اسرائیل بارڈر پولیس کی طرف ریفر کر دیے جس نے تبصرے کی درخواست کا فوری جواب نہیں دیا۔ اگرچہ 10 اکتوبر کو ہونے والی جنگ بندی سے غزہ میں جنگ کا کافی حد تک خاتمہ ہو گیا ہے لیکن مغربی کنارے کو بڑھتے ہوئے تشدد کا سامنا ہے۔ فلسطینیوں کو گذشتہ دو سالوں کے دوران سخت فوجی پابندیاں درپیش ہیں جن سے ان کی نقل و حرکت کی آزادی متأثر ہوئی ہے۔ اسرائیلی آباد کاروں کے فلسطینیوں پر حملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ علاقے کے رہائشیوں نے بتایا کہ آباد کاروں نے راتوں رات نابلس کے قریب مختلف طبقات پر حملہ کیا اور حوارہ اور ابو فلاح میں املاک کو آگ لگا دی۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ فوجیوں نے رات گئے اسرائیلی شہریوں کی طرف سے فلسطینی گاڑیوں پر پتھراؤ کرنے اور حوارہ میں املاک کو آگ لگانے کی اطلاعات کا جوابی کارروائی کی۔ فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوجیوں نے علاقے کی تلاشی لی لیکن کوئی مشتبہ شخص نہیں ملا۔ وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو نے پیر کے روز تشدد میں ملوث ذمہ داروں کو "چھوٹا، انتہا پسند گروپ" قرار دیا اور کہا کہ وہ کابینہ کے وزراء سے ملاقات کریں گے تاکہ یہ یقینی ہو کہ فلسطینیوں پر حملوں میں ملوث اسرائیلیوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر موجود ویڈیوز میں حالیہ مہینوں میں درجنوں آبادکاروں کو دکھایا گیا ہے جو اکثر لکڑی کے ڈنڈے اور بعض اوقات بندوقیں لے کر فلسطینی مغربی کنارے کی کمیونٹیز پر حملہ کر دیتے ہیں۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی افواج نے رواں ماہ اب تک مغربی کنارے میں 18 سال سے کم عمر کے چھے کم سن فلسطینی بچوں کو قتل کیا ہے۔ رام اللہ جہاں فلسطینی اتھارٹی قائم ہے، کے قریب ایک واقعے کے بارے میں فوج نے کہا کہ دو 16 سالہ نوجوانوں نے ایک شہری سڑک پر پیٹرول بم پھینکے۔ رائٹرز آزادانہ طور پر اس دعوے کی تصدیق نہیں کر سکا۔ فوج نے نو سیکنڈ کی ایک غیر واضح اور پُرشور ویڈیو جاری کی جس کے بارے میں کہا کہ اس میں دو نوجوانوں کو پیٹرول بم پھینکتے ہوئے دکھایا گیا۔ فوج نے مکمل ویڈیو جاری کرنے یا ان سوالوں کے جواب دینے سے انکار کر دیا کہ فوجیوں نے گرفتاری کی کوشش کرنے کے بجائے گولی چلانے کا فیصلہ کیوں کیا۔ منگل کے روز فلسطینی حملہ آوروں نے مغربی کنارے میں گاڑی تلے کچل دینے کے ایک واقعے اور چاقو سے حملے میں ایک اسرائیلی شخص کو ہلاک اور دیگر تین افراد کو زخمی کر دیا۔ پھر انہیں اسرائیلی فوجیوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ نیتن یاہو نے اس واقعے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا۔ حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد امریکا نے پھر ویٹو کردی