اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں تین آبادیوں میں 764 رہائشی مکانات تعمیر کرنے کی حتمی منظوری دے دی ہے، وزیرِ خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے بدھ کو کہا۔ فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کرنے والے شدید قوم پرست سموٹریچ نے کہا کہ 2022 کے اواخر میں ان کی مدت ملازمت شروع ہونے سے اب تک مغربی کنارے میں حکومت کی اعلیٰ منصوبہ بندی کونسل نے تقریباً 51,370 ہاؤسنگ یونٹس کی منظوری دی۔ یہ وہ علاقہ ہے جو فلسطینی عوام مستقبل کی ریاست کے لیے چاہتے ہیں۔ سموٹریچ نے ایک بیان میں کہا، "ہم انقلاب جاری رکھیں گے، رہائشی مکانات کی تازہ ترین منظوری "آبادیوں کو مستحکم کرنے اور زندگی، سلامتی اور ترقی کے تسلسل کو یقینی بنانے کی ایک واضح حکمتِ عملی کا حصہ ہے اور ریاست اسرائیل کے مستقبل کے لیے ایک حقیقی تشویش ہے۔" یہ یونٹ وسطی اسرائیل میں گرین لائن کے بالکل اوپر ہاشمونیم اور یروشلم کے قریب چفعت زئیف اور بیتار عیلیت کے درمیان پھیلے ہوئے ہوں گے۔ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے ایک رکن وصل ابو یوسف نے رائٹرز کو بتایا، "ہمارے لیے تمام آبادیاں غیر قانونی ہیں اور یہ بین الاقوامی قانونی حیثیت کی تمام قراردادوں کے منافی ہیں۔" اسرائیل کا خیال ہے کہ آبادیاں اس کی سلامتی کے لیے اہم ہیں اور اس علاقے کے بارے میں بائبل میں بیان کردہ، تاریخی اور سیاسی روایات کا حوالہ دیتا ہے۔ یاد رہے کہ اقوامِ متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی آبادکاروں کے حملے بڑھتے جا رہے ہیں۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ