اسرائیل اوراقوام متحدہ کے درمیان ہمیشہ کانٹے دار تعلقات رہے ہیں۔ گذشتہ چند دنوں کے دوران دونوں کے درمیان ڈرامائی طور پر بگڑ گئے ہیں۔ گذشتہ پیرکو اسرائیلی کنیسٹ نے اسرائیل اورمقبوضہ مشرقی یروشلم میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’انروا‘ کی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی تھی۔ اسرائیل کے اس اقدام نے ایک سال کے بعد اقوام متحدہ کے ساتھ تعلقات کو مزید خراب کر دیا جس میں دونوں فریقوں کے درمیان توہین، الزامات اور حملوں کا تبادلہ دیکھنے میں آیا۔اس تنقید نے اسرائیل کے بین الاقوامی ادارے کا رکن رہنے کے امکان پر سوالیہ نشان لگا دیا۔ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بستیوں اور فوجی اڈوں پر حماس کے حملے کے بعد سے اسرائیل اوراقوام متحدہ کے مختلف اداروں کے درمیان لفظوں کی گرما گرم جنگ تیز ہو گئی ہے۔ جب کہ بین الاقوامی اداروں نے بار بار اسرائیل پر غزہ پر اپنی تباہ کن جنگ میں "نسل کشی" کا الزام لگایا۔ اسرائیلی حکام نے اقوام متحدہ پر جانبداری کا الزام لگایا ہے۔ بلکہ وہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو "دہشت گردی میں ساتھی" سمجھتے تھے۔ تل ابیب نے اس مہینے کے شروع میں یو این سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو "نان گریٹا" بھی قرار دیا تھا، یعنی ان پر اس کی سرزمین میں داخلے پر پابندی تھی۔ اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے کہا کہ "جو کوئی بھی اسرائیل پر ایران کے گھناؤنے حملے کی واضح طور پر مذمت نہیں کر سکتا وہ اسرائیلی سرزمین پر قدم رکھنے کا مستحق نہیں ہے"۔ انہوں نے گوتریس پر "دہشت گردوں، عصمت دری کرنے والوں اور قاتلوں کی حمایت" کا الزام لگایا۔ اسرائیلیوں نے گوتریس سے مستعفی ہونے کا مطالبہ 7 اکتوبر کے حملے کے چند ہفتوں بعد شروع کیا تھا، جب انہوں نے کہا تھا کہ یہ حملہ کہیں خلا سے نہیں ہوا۔ فلسطینی عوام کو 56 سال تک غاصبانہ قبضے کا نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے امدادی ادارے اونروا کو سب سے شدید حملوں کا نشانہ بنایا‘‘۔ 'یہود دشمنی کی دلدل' اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے گذشتہ 27 ستمبر کو اپنے خطاب میں کہا تھا کہ اقوام متحدہ کو "یہود دشمنی کی دلدل" سے نکلنا چاہیے۔ انہوں نے فرانسیسی صدر عمانوئل میکروں کی اس بات کی بھی مذمت کی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل کا وجود اقوام متحدہ کی قرارداد پر قائم کیا گیا تھا۔ اس لیے اسے اس کے فیصلوں کا زیادہ احترام کرنا چاہیے‘‘۔ اسرائیل کو دھوکہ دیا جنیوا میں اقوام متحدہ میں اسرائیل کے مندوب ڈینیئل میرون نے حال ہی میں اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ "ہمیں لگتا ہے کہ اقوام متحدہ نے ہمارے ساتھ دھوکہ کیا ہے"۔ اقوام متحدہ کے "تعصب" کے بارے میں اسرائیلی شکایات بہت پہلے شروع ہوئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف قراردادوں سے لگتا ہے کہ اقوام متحدہ اسرائیل کے خلا تعصب کا مظاہرہ کررہی ہے۔
Source: Social Media
دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے اپنا 'نام' تبدیل کر لیا
نیتن یاہو حکومت کے سابق وزیردفاع نے پارلیمنٹ سے استعفیٰ دیدیا
غزہ میں اسرائیلی بمباری سے پولیس چیف اور انکے معاون شہید
جنوبی کوریا طیارہ حادثہ: سربراہ جیجو ایئر کے ملک چھوڑنے پر پابندی
تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت: چین نے 10 امریکی دفاعی کمپنیوں پر پابندیاں لگادیں
ہزاروں اسرائیلی فوجیوں نےغزہ میں لڑنے سے انکارکردیا