جکارتہ: دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے مسلم ملک انڈونیشیا کے متعدد علاقوں میں اچانک آنے والے تباہ کن سیلاب اور زمین کھسکنے (لینڈ سلائیڈ) نے خوفناک تباہی مچا دی ہے۔ سمارترا جزیرہ کے تین صوبوں میں اب تک 1000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 218 افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی (بی این پی بی) نے یہ معلومات ہفتہ کو جاری کیں۔ حکام کے مطابق، اس قدرتی آفت نے لوگوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے اور ہزاروں افراد اپنے گھروں اور خاندانوں سے محروم ہو چکے ہیں۔ متاثرہ علاقے میں ہنگامی صورتحال برقرار ہے اور ریسکیو ٹیمیں دن رات کام کر رہی ہیں۔ بی این پی بی کے مطابق، اس آفت سے ہزاروں عمارتیں متاثر ہوئی ہیں۔ تقریباً 1200 عوامی سہولیات تباہ ہو چکی ہیں، جن میں 219 صحت کے مراکز، 581 اسکول و کالج، 434 مساجد و عبادت گاہیں، 290 دفتر کی عمارتیں اور 145 پل شامل ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نہ صرف انسانی جانیں ضائع ہوئیں بلکہ روزمرہ زندگی بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ دیہات اور شہروں میں سڑکیں، پل اور گھروں کا مکمل نقصان ہوا ہے۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ