National

انکیتا قتل کیس: عدالت نے دو سال آٹھ ماہ بعد سنایا فیصلہ، قتل کیس میں تینوں ملزمان مجرم قرار

انکیتا قتل کیس: عدالت نے دو سال آٹھ ماہ بعد سنایا فیصلہ، قتل کیس میں تینوں ملزمان مجرم قرار

کوٹ دوار میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ (اے ڈی جے کورٹ) نے انکیتا بھنڈاری قتل کیس میں آج اپنا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے قتل کیس میں تینوں ملزمان پلکت آریہ(بی جے پی کے ایک سابق لیڈر کا بیٹا )، ان کے ملازم سوربھ بھاسکر اور انکیت گپتا کو قصوروار قرار دیا ہے۔ انہیں دفعہ 302، 201، 354 کے تحت سزا سنائی گئی ہے۔ حتمی فیصلہ جلد آئے گا۔ پورے اتراکھنڈ اور ملک کے لوگوں کی نظریں عدالت کے فیصلے پر لگی ہوئی تھیں۔ اس کے لیے پولس انتظامیہ نے کوٹ دوار میں سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے ہیں۔ گڑھوال ڈویژن کے مختلف اضلاع سے پولیس فورس کو کوٹ دوار میں بلایا گیا ہے۔ عدالت کے باہر سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔ 19 مئی کو استغاثہ کے وکیل اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اونیش نیگی نے دفاع کے دلائل کا جواب دیتے ہوئے سماعت ختم کی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل اور دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنانے کے لیے 30 مئی کی تاریخ مقرر کی تھی۔ کیس کی پہلی سماعت 30 جنوری 2023 کو کوٹ دوار میں واقع اے ڈی جے کورٹ میں شروع ہوئی۔ ایس آئی ٹی کی جانچ کے بعد استغاثہ کی جانب سے عدالت میں 500 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی گئی۔ انکیتا بھنڈاری ستمبر 2022 میں یمکیشور کے ونتارا ریزورٹ میں ریسپشنسٹ کے طور پر کام کرتی تھیں۔ وہ 18 ستمبر کو اچانک لاپتہ ہو گئی تھیں اور پانچ دن بعد، 24 ستمبر کو ان کی لاش رِشیکیش کے قریب چیلا نہر سے برآمد ہوئی۔ تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ انکیتا کو ریزورٹ میں ایک وی آئی پی مہمان کو ’ایکسٹرا سروس‘ دینے پر مجبور کیا جا رہا تھا، جس سے انکار کرنے پر پلکت آریہ اور اس کے دونوں ساتھیوں نے جھگڑے کے بعد انکیتا کو قتل کر کے نہر میں پھینک دیا۔ پلکت آریہ، جو بی جے پی کے ایک سابق لیڈر کا بیٹا ہے، پر آئی پی سی کی دفعات 302 (قتل)، 201 (ثبوت مٹانا)، 354اے (چھیڑ چھاڑ) اور غیر اخلاقی جسم فروشی کے انسداد قانون کے تحت الزامات عائد کیے گئے تھے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments