National

مال مشرقی ریاستوں میں بارش اور سیلاب سے تباہی، 30 افراد ہلاک… ریسکیو کے لیے فوج طلب

مال مشرقی ریاستوں میں بارش اور سیلاب سے تباہی، 30 افراد ہلاک… ریسکیو کے لیے فوج طلب

شمال مشرقی بھارت ایک بار پھر قدرتی آفت کا شکار ہو رہا ہے۔ منی پور اور سکم میں شدید بارش کے نتیجے میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔ مسلسل بارش نے معمولاتِ زندگی کو درہم برہم کر دیا ہے۔ کرناٹک، کیرالہ اور تمل ناڈو میں بھی عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ بھارتی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے آئندہ تین سے چار دن کے دوران شدید سے بہت شدید بارش کی پیش گوئی کی ہے، جس سے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ حکومت اور انتظامیہ عوام کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا اعلان کر رہی ہے، جبکہ فوج اور آسام رائفلز کی ٹیمیں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں لگی ہوئی ہیں۔ منی پور میں گزشتہ 48 گھنٹوں سے مسلسل موسلا دھار بارش کی وجہ سے دریاؤں کی سطح آب خطرے کے نشان سے اوپر جا چکی ہے۔ اب تک ریاست میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 3800 سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ دارالحکومت امپھال اور اس کے گرد و نواح میں سیلاب جیسی صورتحال ہے۔ سب سے زیادہ تباہی امپھال ایسٹ ضلع میں ہوئی ہے جہاں پشتے ٹوٹنے سے پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہو گیا۔ اب تک 883 مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ فوج اور آسام رائفلز کی ٹیمیں امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ تقریباً 8000 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ گورنر اجے کمار بھلّا نے خود سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور حکام کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لیا۔ ریاستی حکومت کے مطابق، اب تک 3275 دیہات سیلاب سے متاثر ہو چکے ہیں، 12 مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے اور 64 مویشی ہلاک ہو چکے ہیں۔ چیکون علاقے میں امپھال ندی کی سطح آب خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے، جس کے باعث آل انڈیا ریڈیو کا کمپلیکس اور جواہر لال نہرو انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز جیسے اہم ادارے بھی پانی میں گھر گئے ہیں۔ کرناٹک میں اپریل سے مئی کے درمیان معمول سے زیادہ بارش ہوئی، جس سے اب تک 71 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ مئی کے مہینے میں 125 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، یہ 125 سالوں میں مئی میں سب سے زیادہ پری مون سون بارش تھی۔ اپریل اور مئی کے درمیان صرف آسمانی بجلی گرنے سے 48 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ درخت گرنے، دیواروں کے منہدم ہونے، پانی میں ڈوبنے اور کرنٹ لگنے سے بھی متعدد اموات ہوئیں۔ 29 مئی سے اب تک شمال مشرقی بھارت میں شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے 31 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ صرف 31 مئی کو 22 اموات رپورٹ ہوئیں۔ کیرالہ اور تمل ناڈو میں بھی بارش جاری ہے، جس سے عوام کو دشواریوں کا سامنا ہے۔ تریپورہ میں مسلسل شدید بارش کے باعث پانی جمع ہونے سے ایک شخص سیور میں گر کر ہلاک ہو گیا۔ حکام کے مطابق، ریاستی دارالحکومت اگر تلا میں صرف تین گھنٹے میں ریکارڈ 200 ملی میٹر بارش ہوئی۔ اروناچل پردیش کے ایسٹ کامینگ ضلع میں بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہو گئے، جبکہ زیرو-کاملے روڈ پر لینڈ سلائیڈنگ میں 2 مزدور جاں بحق ہو گئے۔ آسام کے 11 اضلاع میں سیلاب جیسے حالات ہیں، جہاں بارش، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 26,000 سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ گولاگھاٹ ضلع میں ایک بچے سمیت 3 افراد ہلاک ہو گئے۔ منی پور کی امپھال وادی میں دوسرے دن بھی سیلاب کا قہر جاری رہا۔ موسلا دھار بارش سے ندیوں میں طغیانی ہے اور کئی مقامات پر بندھ ٹوٹ چکے ہیں، جس سے سیلابی پانی رہائشی علاقوں میں بھر گیا ہے۔ کرناٹک میں بارش اور سیلاب سے 15,378 ہیکٹر رقبے پر کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں، جن میں زراعت اور باغبانی دونوں شعبے شامل ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آسام کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعلیٰ ہمنت بسوا سرما سے فون پر بات کی۔ آسام میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے اب تک 8 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ سرما نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے آسام میں سیلاب کے حالات جاننے کے لیے فون کیا اور ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے انہیں ریاستی حکومت کی جانب سے کی جانے والی امدادی کوششوں سے آگاہ کیا۔ ہم ان کے تعاون اور فکرمندی کے شکر گزار ہیں۔ حکام کے مطابق، سیلاب کے باعث 15 سے زائد اضلاع میں 78,000 سے زیادہ افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments