National

مہاراشٹرا : وشال گڑھ قلعے کی ایک درگاہ کو بقرعید اور سالانہ عرس کے موقع پر جانور ذبح کرنے کی ممبئ ہائ کورٹ نے مشروط اجازت دی

مہاراشٹرا : وشال گڑھ قلعے کی ایک درگاہ کو بقرعید اور سالانہ عرس کے موقع پر جانور ذبح کرنے کی ممبئ ہائ کورٹ نے مشروط اجازت دی

ممبئی ، 3 جون : بامبے ہائی کورٹ نے مہاراشٹر کے کولہاپور ضلع میں واقع وشال گڑھ قلعے کی ایک درگاہ کو بقرعید اور سالانہ عرس کے موقع پر جانور ذبح کرنے کی مشروط اجازت دے دی ہے۔ عدالت نے اس فیصلے میں واضح کیا کہ قربانی مخصوص تاریخوں پر کی جائے گی اور اس دوران شرائط کی سختی سے پابندی لازم ہوگی۔ جسٹس نیلا کے گوکھلے اور فردوش پی پونی والا پر مشتمل تعطیلاتی بنچ نے یہ حکم حضرت پیر ملک ریحان درگاہ ٹرسٹ کی جانب سے دائر ایک عبوری عرضی کی سماعت کے دوران جاری کیا۔ اس عرضی میں ٹرسٹ نے 7 جون کو بقرعید اور 8 سے 12 جون تک سالانہ چار روزہ عرس کے دوران جانور ذبح کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اجازت کا اطلاق صرف عرضی گزار ٹرسٹ پر ہی نہیں بلکہ ان عقیدت مندوں پر بھی ہوگا جو ان مخصوص دنوں میں درگاہ پر قربانی کی نیت سے آتے ہیں۔ ساتھ ہی، عدالت نے یہ بھی کہا کہ قربانی کے دوران سرکاری ضوابط اور ہدایات کی سختی سے پیروی کی جائے گی۔ درگاہ ٹرسٹ کی عرضی میں، مہاراشٹر محکمہ آثار قدیمہ، پولیس سپرنٹنڈنٹ کولہاپور اور ضلع پریشد کولہاپور کے سی ای او کے ان احکامات کو چیلنج کیا گیا تھا جن میں شاہوادی تعلقہ کے وشال گڑھ قلعے میں جانوروں اور پرندوں کے ذبیحہ پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ سرکاری فریق نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ قربانی کا عمل ایک محفوظ اور تاریخی یادگار کے احاطے میں انجام دیا جا رہا ہے، جس پر 1962 کے مہاراشٹر قدیم یادگاروں اور آثار قدیمہ کے قواعد کے تحت کھانا پکانے اور کھانے پینے کی کسی بھی سرگرمی پر پابندی عائد ہے۔ اس کے برخلاف، ٹرسٹ نے موقف اختیار کیا کہ وشال گڑھ قلعے میں واقع درگاہ گیارہویں صدی میں تعمیر کی گئی تاریخی عبادت گاہ ہے جہاں ہندو اور مسلمان یکساں عقیدت کے ساتھ حاضری دیتے ہیں۔ ٹرسٹ نے دعویٰ کیا کہ جانوروں کی قربانی درگاہ کا ایک لازمی مذہبی عمل ہے، تاہم اصل قربانی قلعے سے تقریباً 1.4 کلومیٹر دور نجی زمین پر، بند دروازوں کے پیچھے انجام دی جاتی ہے۔ ٹرسٹ کی نمائندگی کرنے والے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ قربانی کا گوشت زائرین اور مقامی افراد کو بطور نذرانہ پیش کیا جاتا ہے، جو کہ درگاہ کے اردگرد بسنے والے دیہی علاقوں کے غریب عوام کے لیے اہم غذائی ذریعہ بن چکا ہے۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments