National

دہلی میں کورونا وائرس سے ایک خاتون کی موت، دارالحکومت میں کووڈ-19 کے 104 ایکٹیو کیسز

دہلی میں کورونا وائرس سے ایک خاتون کی موت، دارالحکومت میں کووڈ-19 کے 104 ایکٹیو کیسز

نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی میں ہفتہ کے روز کورونا وائرس سے پہلی موت کی تصدیق ہوئی۔ 60 سالہ مہلوک خاتون پہلے ہی کئی بیماریوں میں مبتلا تھی۔ کرونا وائرس کے حوالے سے لوگوں میں خوف کی فضا پیدا ہو گئی ہے۔ دہلی میں کورونا کیسز بڑھتے جارہے ہیں۔ لیکن، وزارت صحت کا دعویٰ ہے کہ وہ ہر طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ صحت کا نظام مکمل طور پر ٹھیک کر دیا گیا ہے۔ دارالحکومت میں کورونا وائرس کے 104 ایکٹیو کیسز ہیں۔ ان میں سے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 99 کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ مرکزی وزارت صحت کے مطابق، کیرالہ میں ملک میں سب سے زیادہ ایکٹیو کیسز ہیں۔ اس کے بعد مہاراشٹر اور دہلی کا نمبر آتا ہے۔ کیرالہ میں کووڈ-19 کے ایکٹیو کیسز کی تعداد 430، مہاراشٹر میں 209 اور دہلی میں 104 ہے۔ قومی راجدھانی دہلی میں 19 مئی تک 24 ایکٹیو کیسز تھے۔ حالانکہ اسی ہفتے میں 99 مزید کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ اب تک 24 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ مرکزی وزارت صحت کی ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق، کیرالہ (+355)، مہاراشٹرا (+153) اور دہلی (+24) سمیت کئی ریاستوں میں ایکٹیو کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ مہاراشٹرا (+4) اور کرناٹک (+1) سمیت کچھ جگہوں پر اموات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ حالانکہ، کئی ریاستوں میں کوئی نیا کیس یا موت کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ اس کے علاوہ مہاراشٹر میں کووڈ-19 سے سب سے زیادہ مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔ مہاراشٹر میں سب سے زیادہ 8,29,849، کیرالہ میں 6,84,927 اور آندھرا پردیش میں 2,32,635 پر کورونا سے ٹھیک ہونے والے مریض ہیں۔ سب سے زیادہ اموات (کورونا کی پہلی لہر سے): مہاراشٹر (1,48,606)، تمل ناڈو (38,086) اور کرناٹک (40,412) میں ہوئی ہیں۔ ) مہاراشٹر میں کووڈ-19 کے 84 نئے کیسز درج ہوئے ہیں، جس کے بعد ریاست میں اس سال اب تک رجسٹرڈ کیسز کی مجموعی تعداد بڑھ کر 681 ہو گئی ہے، جبکہ فعال کیسز کی تعداد 467 ہے۔ ریاست کے محکمہ صحت عامہ کے مطابق، جمعہ کو سامنے آنے والے کیسز میں سب سے زیادہ تعداد ممبئی، پونے اور ناسک سے رپورٹ ہوئی ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments