National

منی پور کے کچھ علاقوں میں سیلاب سے معمولات زندگی متاثر

منی پور کے کچھ علاقوں میں سیلاب سے معمولات زندگی متاثر

امپھال 31 مئی (: شمال مشرقی ریاست منی پور اور اس کی پڑوسی ریاستوں میں گزشتہ چند دنوں سے ہو رہی شدید بارش کی وجہ سے کھرائی، چیکون اور کھبام میں ہفتہ کو ندی کے بند ٹوٹ گئے، جس سے کئی مکانات زیر آب آگئے اور امپھال، ایرل اور نمبول ندیوں کے ساتھ والے علاقوں میں سیلاب آگیا۔ ریاست میں سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر افسران اور آسام رائفلز نے ہیلپ لائنز جاری کی ہیں۔ سیلاب کے باعث لوگ گھروں سے باہر نہیں نکل پا رہے ہیں۔ امپھال ویسٹ، امپھال ایسٹ، تھوبل، بشنو پور اور کاکچنگ اضلاع میں زیادہ تر سڑکیں پانی سے بھری ہوئی ہیں۔ وادی کے علاقوں میں دریائی پشتوں کی حفاظت کے لیے سینکڑوں لوگ بانس اور ریت کے تھیلوں سے پشتوں کو بھرنے میں مصروف ہیں۔ انتظامیہ نے لوگوں کی حفاظت کے پیش نظر بعض علاقوں میں بجلی کی سپلائی منقطع کر دی ہے۔ آل انڈیا ریڈیو سمیت کچھ سرکاری دفاتر زیر آب آگئے ہیں تاہم آکاشوانی کی سروس ابھی بھی جاری ہے۔ ریاستی حکومت نے اورنج لیول وارننگ جاری کی ہے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ فلڈ کنٹرول روم نے کہا کہ امپھال ندی کے پانی کی سطح خطرے کے نشان سے اوپر ہے، جبکہ نمبول 782.1 میٹر پر بہہ رہی ہے۔ دریائے ایرل بھی خطرے کے نشان کو عبور کر گیا، جو 784 میٹر پر بہہ رہا ہے۔ ریاست میں وانگ کھئی، چیکون، کونگبا، نمبول، بشنو پور، تھانگ مییبند، نوریمتھونگ، ایروشیمبا اور دیگر مقامات کے مختلف حصوں میں پانی جمع ہونے کی اطلاع ملی ہے اور کئی لوگوں نے محفوظ علاقوں میں منتقل ہونے کی تیاری شروع کردی ہے۔ بشنو پور، امپھال ویسٹ، امپھال ایسٹ، کاکچنگ اور تھوبل اضلاع میں زرعی زمینیں ڈوب گئی ہیں۔ ماہی گیروں کا کہنا تھا کہ ان کے تمام فش فارمز زیر آب آگئے ہیں جس کی وجہ سے اس سال انہیں بڑا نقصان اٹھانا پڑے گا۔ سیلاب کی وجہ سے ابھی تک کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments