Activities

انجمن باغ و بہار کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد پرویز کوماہیا دیوان" روپ چھایا " پیش کرتے حلیم صابر

انجمن باغ و بہار کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد پرویز کوماہیا دیوان" روپ چھایا " پیش کرتے حلیم صابر

اکیسوی صدی کے آسمان ادب پرجگمگاتا ستارہ ،مناظر عاشق ہرگانوی ایوارڈ یافتہ الحاج حلیم صابرنے اپنا ماہیا دیوان" روپ چھایا" انجمن باغ و بہار، برہ پورہ،بھاگل پور کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد پرویز کوپیش کی۔ حلیم صابر اور کتاب کے حوالے سے ڈاکٹر محمد پرویز نے کہا کہ محسن اردو،نقیب اردو،سفیر اردو،دوہوں کا سلطان،اردو دوہا کا دلہا،عصر جدید کا امیر خسرو،اردو دوہا کا راجہ وغیرہ جیسے خطابات سے سرفراز حلیم صابر دور جدید میںاردو شاعری کا بڑا ہی معتبر نام ہے۔ حلیم صابر صاحاب پہلے شاعر ہیں جنہوں نے اردو ماہیا کا دیوان ادب کو دیا ہے ۔ انہوں نے اپنی ادبی زندگی کا آغاز نظم سے کیا اور انکی پہلی نظم دلہن کی مہندی تھی1971ءسے شاعری کی ابتداءکی انہوں نے اردو کی نئی اصناف پر بھرپور طبع آزمائی کی ہیں جن میں وہ بہت کامیاب رہے ہیں۔ ماہیا دیوان سے پہلے انہوں نے اردو ادب کو تین دیوان دے چکے ہیں اور ایک اور دیوان اردو رباعی پر جلد ہی منظر عام پر آنے ولی ہیں۔حلیم صابر صاحب بیک وقت غزل گو، نظم نگار،ہائکو نگار،کہہ مکرنی گو،گیت گو،قطعہ گو،نعت گو،ماہیہ گو،رباعی گو،انشائیہ نگار،پیروڈی گو ،صحافی وغیرہ ہیں۔ماہیا کا دیوان "روپ چھایا " " مژگاں پبللیکیشنز ،کلکتہ سے شائع ہوئی ہے جو 104صفحات پر مشتعمل ہے ۔ جس کا انتساب حیدر قریشی،ڈاکٹر فراز حامدی اور ڈاکٹر مناظر عاشق ہرگانوی کے نام ہے۔صفحہ4 نمبر پرماہیا دیوان حلیم صابر کا پہلا تخلیقی کارنامہ کے عنوان سے نامور شاعر و ادیب نذیر فتح پور،مدیر سہ ماہی اسباق،پونہ کا تصورات ہے، صفحہ نمبر5 سے 6تک شاعر کی اپنی بات ہے اور صفحہ نمبر 7سے صفحات نمبر86 تک ماہئے ہیں۔صفحہ نمبر 88سے صفحات نمبر104تک مختلف عنوان سے ماہئے ہیں جن میں تجرباتی ماہئے،تاریخ ماہئے،تعزیتی ماہئے،توصیفی ماہئے،تہنیتی ماہئے،تضمینی ماہئے،ماہیا گیت پیروڈی ماہئے اور ماہیا غزل شامل ہیں۔نکی تصانیف میں ترنگ(ہائکیوز پر مشتمل مجموعہ)،سکھی سہیلی(کہہ مکرنیوں کا مجموعہ)،حرف آشنا (غزلوں کا مجموعہ)، اخلاص سخن(غزلوں پر مشتمل مکمل دیوان،ساز اور آواز(۰۰۱ ریکارڈ کی گئی غزلوں کا مجموعہ)،پر مزاح شکوے(مزاحیہ نظموں کا مجموعہ)،ستاروہ کی رہگذر،شہر نگاراں کلکتہ،خیالستان، سوغات (دوہا غزلیہ دیوان )،پیار بھرے گیت ، دور کی چھاﺅں، نہلے پہ دہلا( پیروڈی )وغیرہ ہیں۔ انہوں نے فلمی دنیا میں بھی قسمت آزمائی کی ہیں۔انہوں نے پانچ فلموں میں گیت لکھے مگرانورودھ(بنگلہ فلم)اور کہکشاں (ہندی فلم)ہی ریلیز ہوئیں۔ہندی فلموں میں انکا نغمہ آشا بھونسلے کی آواز میں شرمیلا ٹیگور پر فلمایا گیا ہے۔بہت سارے اعزازات اور انعامات سے نوازے جا چکے ہیں۔پولینڈ کی ایک ادبی ادارے نے انہیںپی۔ایچ۔ڈی کی اعزازی ڈگری بھی مل چکی ہے

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments