International

ہانگ کانگ میں رہائشی عمارتوں میں لگنے والی آگ سے ہلاکتوں کی تعداد 94 ہو گئی

ہانگ کانگ میں رہائشی عمارتوں میں لگنے والی آگ سے ہلاکتوں کی تعداد 94 ہو گئی

ہانگ کانگ میں رہائشی عمارتوں میں لگنے والی آگ سے مرنے والوں کی تعداد 94 ہو گئی ہے جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔ آگ لگنے سے ہلاک ہونے والوں میں ایک 37 سالہ فائر فائٹر بھی شامل ہے، فائر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق، کم از کم 76 مزید افراد زخمی ہوئے جن میں 11 فائر فائٹرز بھی شامل ہیں۔ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ اس وقت ہوا ہے جب حکام کا کہنا ہے کہ آگ پر تقریباً مکمل قابو پا لیا گیا ہے اور امدادی کارکن ابھی تک لاپتہ افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہانگ کانگ میں وانگ فوک کورٹ ہاؤسنگ سٹیٹ میں بڑے پیمانے پر آگ لگنے پر افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ سوالات بڑھ رہے ہیں کہ آگ اتنی تیزی سے کیسے پھیلی اور کس کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے،ہانگ کانگ کے بہت سے شہری اسے ’انسانی ساختہ آفت قرار‘ دے رہے ہیں۔ متعدد رہائشیوں نے انٹرویوز میں انکشاف کیا ہے کہ آگ لگنے کے وقت فائر الارم نہیں بجا تھا۔ کیکو ما، جو وانگ فوک کورٹ میں ایک اپارٹمنٹ کے مالک ہیں، کا کہنا ہے کہ تزئین و آرائش کے کاموں کے دوران الارم بند کر دیا گیا تھا، کیونکہ تعمیراتی کارکن باقاعدگی سے عمارت کے اندر اور باہر جانے کے لیے فائر اسکیپ کا استعمال کرتے تھے۔ اُن کے بقول ’یہ روکا جا سکتا تھا... بہت سے لوگوں نے اپنے فرائض ادا نہیں کیے۔‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ رہائشیوں نے اکثر کارکنوں کو تمباکو نوشی کرتے دیکھا۔ لوگ پوچھتے رہے کہ آگ لگ جائے تو کیا ہو گا۔ ہر کوئی اس بات سے بہت پریشان تھا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments