ہانگ کانگ میں رہائشی عمارتوں میں لگنے والی آگ سے مرنے والوں کی تعداد 94 ہو گئی ہے جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔ آگ لگنے سے ہلاک ہونے والوں میں ایک 37 سالہ فائر فائٹر بھی شامل ہے، فائر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق، کم از کم 76 مزید افراد زخمی ہوئے جن میں 11 فائر فائٹرز بھی شامل ہیں۔ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ اس وقت ہوا ہے جب حکام کا کہنا ہے کہ آگ پر تقریباً مکمل قابو پا لیا گیا ہے اور امدادی کارکن ابھی تک لاپتہ افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہانگ کانگ میں وانگ فوک کورٹ ہاؤسنگ سٹیٹ میں بڑے پیمانے پر آگ لگنے پر افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ سوالات بڑھ رہے ہیں کہ آگ اتنی تیزی سے کیسے پھیلی اور کس کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے،ہانگ کانگ کے بہت سے شہری اسے ’انسانی ساختہ آفت قرار‘ دے رہے ہیں۔ متعدد رہائشیوں نے انٹرویوز میں انکشاف کیا ہے کہ آگ لگنے کے وقت فائر الارم نہیں بجا تھا۔ کیکو ما، جو وانگ فوک کورٹ میں ایک اپارٹمنٹ کے مالک ہیں، کا کہنا ہے کہ تزئین و آرائش کے کاموں کے دوران الارم بند کر دیا گیا تھا، کیونکہ تعمیراتی کارکن باقاعدگی سے عمارت کے اندر اور باہر جانے کے لیے فائر اسکیپ کا استعمال کرتے تھے۔ اُن کے بقول ’یہ روکا جا سکتا تھا... بہت سے لوگوں نے اپنے فرائض ادا نہیں کیے۔‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ رہائشیوں نے اکثر کارکنوں کو تمباکو نوشی کرتے دیکھا۔ لوگ پوچھتے رہے کہ آگ لگ جائے تو کیا ہو گا۔ ہر کوئی اس بات سے بہت پریشان تھا۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور