International

امریکہ میں قید ہنڈوراس کے سابق صدر کو ٹرمپ کی معافی کے بعد بعد رہا کردیا گیا

امریکہ میں قید ہنڈوراس کے سابق صدر کو ٹرمپ کی معافی کے بعد بعد رہا کردیا گیا

وسطی امریکہ کےملک ہنڈڈوراس کے سابق صدر خوان اورلاندو ہرنانڈیز کو امریکہ میں 400 ٹن کوکین کی اسمگلنگ میں مدد دینے کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی مگر انہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے معافی ملنے کے بعد جیل سے رہا کر دیا گیا۔ ان کی اہلیہ کے مطابق ہرنانڈیز کو پیر کے روز امریکی ریاست مغربی ورجینیا کی ایک جیل سے رہا کیا گیا اور انہوں نے اپنی آزادی دوبارہ حاصل کر لی۔ امریکی بیورو آف پریزنز کی ویب سائٹ پر جاری معلومات میں ایک ایسے شخص کی رہائی کا اندراج بھی موجود ہے جس کا نام اور ہرنانڈیز سے مطابقت رکھتے ہیں۔ ٹرمپ کی طرف سے یہ متنازعہ معافی ایسے وقت سامنے آئی ہے جب امریکی صدر کی جانب سے بحیرہ کیریبین کے علاقے میں منشیات بردار کشتیوں کو نشانہ بنانے کے احکامات جاری کیے جا رہے ہیں۔ ساتھ ہی وہ ہنڈوراس کے صدارتی انتخابات میں ہرنانڈیز کی جماعت کے امیدوار کی بھرپور حمایت بھی کر رہے ہیں جبکہ ووٹوں کی گنتی کا عمل اب بھی جاری ہے اور کشیدگی برقرار ہے۔ ہرنانڈیز کے لیے معافی کو اس وجہ سے بھی غیر متوقع سمجھا جا رہا ہے کہ ٹرمپ نے امریکہ کی دوسری مدت صدارت میں لاطینی امریکہ سے منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف جنگ کو اپنی پالیسی کا مرکزی حصہ قرار دیا تھا اور جنوبی کیریبین میں فوج کی تعیناتی میں اضافہ کر کے وینزویلا کی قیادت پر دباؤ بڑھایا تھا جن پر وہ منشیات کی ترسیل میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہیں۔ امریکی فورسز منشیات کی مبینہ ترسیل میں استعمال ہونے والی کشتیوں کو باقاعدہ تباہ کرتی ہیں اگرچہ بین الاقوامی ماہرین انہیں غیر قانونی کارروائیاں قرار دیتے ہیں۔ ٹرمپ ہنڈوراس کے انتخابات میں بھی بھرپور دلچسپی لے رہے ہیں۔ حکام کے مطابق ابتدائی گنتی کے بعد نتائج بہت زیادہ متقارب ہیں اور حتمی پیش گوئی مشکل ہے۔ ٹرمپ دائیں بازو کے امیدوار نصری عصفورہ کی حمایت کر رہے ہیں جو محض 515 ووٹوں سے آگے ہیں۔ منگل کی شب انہوں نے ان لوگوں کے خلاف انتقام کی دھمکی دی تھی جو نتائج بدلنے کی کوشش کریں گے۔ اتوار کو ہونے والے انتخابات میں حکمران جماعت کی امیدوار ریشی مونکادا جو اپنے دونوں دائیں بازو کے حریفوں سے کافی پیچھے ہیں نے ٹرمپ پر انتخابی عمل میں مداخلت کا الزام عائد کیا ہے۔ ہرنانڈیز بھی اسی جماعت سے تعلق رکھتے تھے اور سنہ 2014 ءسے سنہ 2022ء تک اس وسطی امریکی ملک کی صدارت کرتے رہے۔ انہیں امریکہ میں تقریباً 400 ٹن کوکین کی درآمد میں سہولت کاری کے جرم میں 45 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی اور منصب چھوڑنے کے چند ہفتوں بعد انہیں امریکہ کے حوالے کر دیا گیا تھا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments