بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل کو آٹھ بلین ڈالر کے اسلحے کی فروخت کے بارے میں امریکی کانگریس کو غیر رسمی طور پر مطلع کیا ہے جس میں لڑاکا طیاروں اور حملہ آور ہیلی کاپٹروں کے لیے گولہ بارود شامل ہے۔ ایگزیاس نے دو ذرائع کے حوالے سے اس بات کی اطلاع دی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اس معاہدے کو ایوان اور سینیٹ کی کمیٹیوں سے منظوری درکار ہوگی اور اس میں ڈرون جیسے خطرات سے دفاع کی غرض سے لڑاکا طیاروں کے لیے توپ خانے کے گولے اور ہوا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل شامل ہیں۔ امریکی محکمۂ خارجہ نے تبصرہ کی درخواست کا فوری جواب نہیں دیا۔ ایگزیاس نے ایک امریکی عہدیدار کے حوالے سے بتایا، "صدر نے واضح کیا ہے کہ اسرائیل کو بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق اپنے شہریوں کا دفاع کرنے اور ایران اور اس کی پراکسی تنظیموں کی جارحیت کو روکنے کا حق حاصل ہے"۔ ایگزیاس کے مطابق پیکیج میں چھوٹے قطر کے بم اور وار ہیڈز بھی شامل ہیں۔ غزہ میں اسرائیل کی 15 ماہ سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے سفارتی کوششیں اب تک ناکام رہی ہیں۔ صدر جو بائیڈن 20 جنوری کو عہدہ چھوڑنے والے ہیں جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ ان کی جگہ سنبھالیں گے۔ واضح رہے کہ حماس کے زیرِ انتظام علاقے کی وزارتِ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی بربریت سے غزہ میں کم از کم 45,658 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔
Source: social media
غزہ میں دہشت گردی کے 100 اہداف کو نشانہ بنایا گیا: اسرائیلی فوج
ممکنہ معاہدہ: حماس نے 34 یرغمالیوں کی اسرائیلی فہرست سے اتفاق کرلیا
کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو جلد مستعفی ہونے کا اعلان کریں گے:میڈیا
شام: عبوری حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں 400 فیصد بڑھا دیں
طالبان کا افغانستان میں پہلی مرتبہ گائیڈڈ میزائل فعال کرنے کا اعلان
امریکا میں شدید برفانی طوفان، 7 ریاستوں میں ہنگامی حالت نافذ
حماس: ایک اور اسرائیلی قیدی فوجی کی ویڈیو جاری، 2025 میں یہ جاری کردہ پہلی ویڈیو ہے
غزہ میں دہشت گردی کے 100 اہداف کو نشانہ بنایا گیا: اسرائیلی فوج
یوکرینی صدر کا روسی فوج کے بڑے جانی نقصان کا دعویٰ
نصف امریکہ طوفان کی لپیٹ میں، ’ایک دہائی میں سب سے زیادہ برفباری‘