International

اقوام متحدہ سربراہ کا دورہ عراق، عراق کے لیے قائم امدادی مشن کا 22 سال بعد خاتمہ

اقوام متحدہ سربراہ کا دورہ عراق، عراق کے لیے قائم امدادی مشن کا 22 سال بعد خاتمہ

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس ہفتے کے روز عراق کے دورے پر پہنچے ۔ جہاں انہوں نے عراقی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں کے علاوہ اقوام متحدہ کی طرف سے جنگ زدہ عراقیوں کے لیے 2003 میں قائم کردہ امدادی ادارہ' یو این اے ایم آئی' ختم کرنے کا اعلان کیا۔ یہ ادارہ امریکی حملے کے دوران بے گھر ہونے والے عراقیوں کو سنبھالنے کے لیے سہولت کاری کی غرض سے قائم کیا گیا تھا جسے ' اقوام متحدہ مشن برائے عراق' کا نام دیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ کی عمومی پریکٹس ہے کہ جہاں کہیں امریکہ یا کوئی بڑا ملک جنگ چھیڑتا ہے وہاں کے جنگ متاثرہ افراد کو مخصوص علاقوں تک محدود رکھنے اور انسانی حقوق کا واویلا کرنے والوں کی پیش بندی کے لیے اس طرح کے امدادی کام شروع کرتا ہے۔ امریکہ کی اسی جنگ کے دوران صدام حسین کا تختہ الٹا گیا تھا اور بعد ازاں صدام حسین کو پھانسی لگادی گئی تھی۔ یو این کا یہ امدادی مشن 2003 میں قائم کیا گیا تھا۔ اب 2025 میں سلامتی کونسل نے اس امدادی مشن کے خاتمے لیے ووٹنگ کر کے فیصلہ کیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ یہ امدادی ادارہ بند کرنے کی درخواست عراق نے ہی کی تھی۔ عراق کے نگراں وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی نے اس موقع پر اقوام متحدہ کی جنگ کے دوران سہولت کاری کی کوششوں کی تعریف کی اور کہا ان کا ملک خطے بھر میں اقوام متحدہ مشن کے کام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ اس امدادی مشن نے کئی سال تک آمریت اور جنگ کا سامنا کرنے والے عوام کی مدد کی ہے۔ اب اس امدادی مشن کا خاتمہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ عراق مکمل خود انحصاری حاصل کر چکا ہے۔ انہوں نے سیکرٹری جنرل گوتریس کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ عراق اپنے عوام کی قربانیوں اور حوصلے کی بدولت فتح یاب ہوا ہے۔ تاہم انہوں نے اس امدادی مشن کے خاتمے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ' یو این اے ایم آئی' کا خاتمہ عراق اور یو این او کے درمیان تعاون کا خاتمہ نہیں ہے۔ ہماری اقوام متحدہ کے ساتھ شراکت داری جاری رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا یہ موقع بھی تعاون کے ایک نئے باب کے آغاز کی نمائندگی کرتا ہے جو ترقی اور جامع اقتصادی ترقی کے اہداف کے ساتھ ہے۔ عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ بغداد میں ایک گلی کا نام اقوام متحدہ سٹریٹ رکھا جا رہا ہے۔ تاکہ 19 اگست 2003 کو یو این عملے کے ہلاک ہونے والے 22 ارکان کو یاد رکھا جا سکے۔ یاد رہے دارالحکومت بغداد میں کینال ہوٹل پر ٹرک بم حملہ کیا گیا تھا ۔ اس ہوٹل میں اقوام متحدہ کا ہیڈکوارٹر قائم کیا گیا تھا۔ گوتریس نے بھی اس موقع پر عراقی عوام کی ہمت و استقامت اور عزم کو سراہا۔ اب عراق ایک نارمل ملک ہے اور اس کے ساتھ معمول کے تعلقات قائم ہوں گے۔ انتونیو گوتریس نے حال ہی میں عراق کے صدر برہم صالح کو عراق میں اقوام متحدہ کی ایجنسی کا سربراہ بنانے کی تجویز پیش کی تھی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments