اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس ہفتے کے روز عراق کے دورے پر پہنچے ۔ جہاں انہوں نے عراقی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں کے علاوہ اقوام متحدہ کی طرف سے جنگ زدہ عراقیوں کے لیے 2003 میں قائم کردہ امدادی ادارہ' یو این اے ایم آئی' ختم کرنے کا اعلان کیا۔ یہ ادارہ امریکی حملے کے دوران بے گھر ہونے والے عراقیوں کو سنبھالنے کے لیے سہولت کاری کی غرض سے قائم کیا گیا تھا جسے ' اقوام متحدہ مشن برائے عراق' کا نام دیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ کی عمومی پریکٹس ہے کہ جہاں کہیں امریکہ یا کوئی بڑا ملک جنگ چھیڑتا ہے وہاں کے جنگ متاثرہ افراد کو مخصوص علاقوں تک محدود رکھنے اور انسانی حقوق کا واویلا کرنے والوں کی پیش بندی کے لیے اس طرح کے امدادی کام شروع کرتا ہے۔ امریکہ کی اسی جنگ کے دوران صدام حسین کا تختہ الٹا گیا تھا اور بعد ازاں صدام حسین کو پھانسی لگادی گئی تھی۔ یو این کا یہ امدادی مشن 2003 میں قائم کیا گیا تھا۔ اب 2025 میں سلامتی کونسل نے اس امدادی مشن کے خاتمے لیے ووٹنگ کر کے فیصلہ کیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ یہ امدادی ادارہ بند کرنے کی درخواست عراق نے ہی کی تھی۔ عراق کے نگراں وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی نے اس موقع پر اقوام متحدہ کی جنگ کے دوران سہولت کاری کی کوششوں کی تعریف کی اور کہا ان کا ملک خطے بھر میں اقوام متحدہ مشن کے کام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ اس امدادی مشن نے کئی سال تک آمریت اور جنگ کا سامنا کرنے والے عوام کی مدد کی ہے۔ اب اس امدادی مشن کا خاتمہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ عراق مکمل خود انحصاری حاصل کر چکا ہے۔ انہوں نے سیکرٹری جنرل گوتریس کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ عراق اپنے عوام کی قربانیوں اور حوصلے کی بدولت فتح یاب ہوا ہے۔ تاہم انہوں نے اس امدادی مشن کے خاتمے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ' یو این اے ایم آئی' کا خاتمہ عراق اور یو این او کے درمیان تعاون کا خاتمہ نہیں ہے۔ ہماری اقوام متحدہ کے ساتھ شراکت داری جاری رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا یہ موقع بھی تعاون کے ایک نئے باب کے آغاز کی نمائندگی کرتا ہے جو ترقی اور جامع اقتصادی ترقی کے اہداف کے ساتھ ہے۔ عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ بغداد میں ایک گلی کا نام اقوام متحدہ سٹریٹ رکھا جا رہا ہے۔ تاکہ 19 اگست 2003 کو یو این عملے کے ہلاک ہونے والے 22 ارکان کو یاد رکھا جا سکے۔ یاد رہے دارالحکومت بغداد میں کینال ہوٹل پر ٹرک بم حملہ کیا گیا تھا ۔ اس ہوٹل میں اقوام متحدہ کا ہیڈکوارٹر قائم کیا گیا تھا۔ گوتریس نے بھی اس موقع پر عراقی عوام کی ہمت و استقامت اور عزم کو سراہا۔ اب عراق ایک نارمل ملک ہے اور اس کے ساتھ معمول کے تعلقات قائم ہوں گے۔ انتونیو گوتریس نے حال ہی میں عراق کے صدر برہم صالح کو عراق میں اقوام متحدہ کی ایجنسی کا سربراہ بنانے کی تجویز پیش کی تھی۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ