International

’احساسِ جُرم‘، اسرائیل کے بعض فوجیوں کا غزہ میں لڑائی سے انکار

’احساسِ جُرم‘، اسرائیل کے بعض فوجیوں کا غزہ میں لڑائی سے انکار

اسرائیل کے فوجی افسر یوتم ویلک نے کہا ہے کہ اہلکاروں کی جانب سے غزہ میں ایک نہتے فلسطینی نوجوان کو قتل کرنے کی تصویر آج بھی ان کے ذہن پر نقش ہے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کو انٹرویو میں آرمڈ کورپس کے افسر 28 سالہ یوتم ویلک کا کہنا تھا کہ ’اسرائیل کے زیرقبضہ غزہ کے بفر زون میں داخل ہونے والے کسی بھی غیرمتعلقہ شخص کو گولی مارنے کے احکامات تھے، جہاں کم سے کم 12 افراد کو قتل ہوتے دیکھا، تاہم اس نوجوان کے قتل کو بھول نہیں پایا۔‘ ان کے مطابق ’وہ پالیسی کے اس حصے کی نذر ہوا، جو وہاں قیام سے متعلق ہے اور جس میں فلسطینیوں کو انسانوں کے طور پر نہیں دیکھا جاتا۔‘ ویلک ان فوجیوں میں سے ایک ہیں جو 15 ماہ سے جاری اسرائیلی جنگ کے خلاف بات کر رہے ہیں اور غزہ میں مزید لڑنے سے انکار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے وہاں بہت کچھ ایسا کیا اور دیکھا جن میں اخلاقی حدود پامال ہوئیں۔ 200 کے قریب اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اگر حکومت نے سیزفائر نہیں کیا تو وہ لڑنا بند کر دیں گے۔ اگرچہ یہ مہم ابھی چھوٹے پیمانے پر ہے تاہم اہلکار اس کو ’ٹپ آف دی آئس برگ‘ قرار دیتے ہوئے دوسرے اہلکاروں کو بھی آگے آنے کا کہہ رہے ہیں۔ فوجیوں کا یہ انکار ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب اسرائیل اور حماس پر لڑائی روکنے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے اور مذاکرات جاری ہیں۔ امریکہ کے موجودہ اور نومنتخب صدور دونوں ہی 20 جنوری سے قبل معاہدے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ لڑائی سے انکار کرنے والے سات فوجیوں نے اے پی سے بات کی ہے اور بتایا کہ کس طرح سے فلسطینیوں کو بلاامتیاز قتل کیا جا رہا ہے اور ان کے گھر تباہ کیے جا رہے ہیں۔ ان میں سے بیشتر کا کہنا تھا کہ انہیں ایسے گھر جلانے کے احکامات دیے گئے جن سے کوئی خطرہ نہیں تھا جبکہ انہوں نے کچھ اہلکاروں کو گھروں کو لوٹتے اور توڑ پھوڑ کرتے ہوئے بھی دیکھا۔ فوجیوں کے لیے سیاست میں ملوث نہ ہونا ضروری ہوتا ہے اور وہ اپنی فوج کے خلاف شاذ و نادر ہی بات کرتے ہیں۔ سات اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے جواب میں اسرائیل نے غزہ میں بڑا فوجی آپریشن شروع کیا، تاہم جنگ بڑھنے کے ساتھ ساتھ تقسیم بھی بڑھی ہے اور زیادہ تر تنقید غزہ جنگ پر نہیں بلکہ مرنے والے فوجیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور یرغمالیوں کو واپس لانے میں ناکامی پر مرکوز ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments