تاجکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے سرحدی علاقے میں افغانستان کی سرزمین سے کیے جانے والے ایک ڈرون حملے میں ایک چینی کمپنی کے تین ملازمین ہلاک ہوئے ہیں۔ جمعرات کو ایک بیان میں تاجکستان کی وزارتِ خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈرون حملہ اس کے صوبے ختلان کے سرحدی علاقے میں ہوا ہے۔ تاجکستان کے دعوے پر افغانستان کی جانب سے تاحال کوئی بیان نہیں سامنے آیا ہے۔ تاہم تاجکستان کی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ’یہ حملہ ایک ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا ہے جس میں گرینیڈز اور اسلحہ نصب تھا۔‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تاجکستان افغانستان کے ساتھ سرحدی علاقوں میں سکیورٹی ور استحکام برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن اس کے باوجود بھی ’افغانستان کی سرزمین پر موجود جرائم پیشہ گروہوں کی تباہ کُن کارروائیاں جاری ہیں۔‘ تاجکستان کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ افغانستان میں موجود دہشتگرد گروہ خطے کو عدم استحکام کی طرف دھکیل رہے ہیں، افغان طالبان رجیم سے دہشتگردوں کیخلاف مؤثر اقدامات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ افغان طالبان سرحدی تحفظ یقینی بنائیں، دہشت گرد گروہوں کو روکا جائے، افغانستان سے حملہ خطے میں امن بگاڑنے کی کوششیں ہیں، شدید مذمت کرتے ہیں۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور