طالبان کے رہنما ہیبت اللہ اخوند زادہ نے اتوار کے روز کہا ہے کہ ہمیں مغربی دنیا کے بنائے ہوئے قوانین کی ضرورت ہے نہ مغربی جمہوریت کی ۔ مغربی جمہوریت کا انجام ہو چکا ہے مگر شریعت کے قوانین آج بھی زندہ و جاوید ہیں ۔ امیر طالبان ہیبت اللہ اخوندزادہ نے ان خیالات کا اظہار عید الفطر کے موقع پر اپنے خطبہ عید میں کیا ہے۔ وہ جنوبی افغانستان کے شہر قندھار کی عید گاہ میں نماز عید پڑھا رہے تھے۔ ان کے خطبے کی پشتو زبان میں پچاس منٹ پر محیط آڈیو کے حوالے سے ان کا بیان سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' کے ذریعے حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے جاری کیا ہے۔ امیر ہیبت اللہ اخوند زادہ نے کہا ' ہمیں مغرب کے بنائے ہوئے قوانین کی ضرورت نہیں۔ ہم اپنے لیے قانون سازی خود کریں گے۔ ' انہوں نے اس موقع پر شرعی قوانین کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ واضح رہے مغربی دنیا اسلامی قوانین کو تنقید کا نشانہ بناتی ہے جبکہ طالبان خواتین کی تعلیم اور بود و باش کے مغربی تصورات کو قبول نہیں کرتے۔
Source: social media
امریکا کا اسرائیل پر تنقید کرنے والے غیر ملکی طالبعلموں کیلئے ویزے کا حصول مشکل بنانے کا فیصلہ
ایران نے ٹرمپ کے غیر ذمہ دارانہ اور جارحانہ بیانات کیخلاف سلامتی کونسل میں شکایت کردی
امریکا نے مشرق وسطیٰ میں طیارہ بردار بحری بیڑے کی تعداد بڑھا دی
فوربز کی 2025 کے لیے امیر ترین افراد کی فہرست جاری
استنبول میئر کی گرفتاری، معاشی بائیکاٹ کی ترغیب دینے والوں کے خلاف تحقیقات
دو درجن کے قریب امریکی ریاستوں نے ٹرمپ انتظامیہ کیخلاف مقدمہ دائر کر دیا
رفح کے بعد ۔۔ شمالی غزہ کے علاقے کو بھی خالی کرنے کے اسرائیلی احکامات جاری
اسرائیلی وزیر خزانہ سموٹریچ نے نیتن یاہو کی حکومت سے مستعفی
غزہ: غذائی بحران میں فلسطینی بچے نے اپنا کھانا بھوکی بلیوں کو دیدیا
میانمار : زلزلے کے دوران بچوں کو بچانے کی کوشش کرنے والی نرسوں کا دل کو چھو لینے والا منظر