International

افغانستان کے افسران نے مطلع کیا ہے کہ پاکستان کی طرف سے ہوئی گولی باری میں 4 شہریوں کی موت ہو گئی

افغانستان کے افسران نے مطلع کیا ہے کہ پاکستان کی طرف سے ہوئی گولی باری میں 4 شہریوں کی موت ہو گئی

’الجزیرہ‘ کی ایک رپورٹ میں بھی ہلاکتوں اور زخمیوں کے بارے میں جانکاری دی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان کے اسپن بولڈک ضلع کے گورنر نے ہفتہ (5 دسمبر) کے روز اموات کی تصدیق کی ہے۔ پاکستان کے ضلع اسپتالوں میں زخمیوں کو داخل کیے جانے کی بھی خبریں سامنے ا?ئی ہیں۔ حالانکہ پاکستان کا کہنا ہے کہ گولی باری میں کوئی بھی ہلاک نہیں ہوا ہے۔ ویسے دونوں فریقین کے افسران نے ایک دوسرے پر 5 دسمبر کو بلوچستان سے ملحق سرحد پر گولی باری کا الزام ضرور عائد کیا ہے۔ پاکستانی اخبار ’ڈان‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستانی افسران نے کہا ہے کہ افغان فورسز نے بدانی علاقہ میں مورٹار داغے تھے، جبکہ افغانستان میں طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے الزام عائد کیا کہ اسپن بولڈک پر حملہ پاکستان نے کیا تھا۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے فورسز نے جوابی کارروائی کی۔ ’ڈان‘ نے پاکستان کے افیشیل ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پاکستانی فورسز نے افغان حملے کے جواب میں گولی باری کی۔ اس کے علاوہ چمن-قندھار شاہراہ پر بھی گولی باری کی خبریں ہیں، لیکن فی الحال اس تعلق سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ اس درمیان کوئٹہ کے ایک سینئر افسر نے نام نہ شائع کرنے کی شرط پر میڈیا کو مطلع کیا ہے کہ گولی باری گزشتہ شب تقریباً 10 بجے شروع ہوئی اور دیر رات تک جاری رہی۔ چمن ضلع اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ ایک خاتون سمیت 3 زخمیوں کو اسپتال لایا گیا ہے۔ حالانکہ پاکستانی فوج کی میڈیا سیل ائی ایس پی ار یا دفتر خارجہ کی طرف سے اس بارے میں کوئی بھی ا?فیشیل بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ چمن سرحد کو ’فرینڈشپ گیٹ‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ بلوچستان علاقہ کو افغانستان کے قندھار سے جوڑتی ہے۔ دونوں ممالک گزشتہ مہینے کشیدگی کے بعد جنگ بندی معاہدہ پر متفق ہوئے تھے، لیکن پاکستان کے دفتر خارجہ نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ تکنیکی طور سے کوئی جنگ بندی معاہدہ نافذ نہیں ہے، کیونکہ یہ افغان طالبان کی طرف سے پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں کو روکنے پر منحصر کرتا ہے، اور وہ ایسا کرنے میں ناکام رہا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments