کابل (12 دسمبر 2025): افغان علمائے کرام نے اتفاق رائے قرارداد منظور کرتے ہوئے افغان شہریوں کا بیرون ملک جا کر لڑنا ناجائز قرار دے دیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کےمطابق کابل میں علمائے کرام کا اجلاس ہوا۔ اس اجلاس میں ایک قرارداد منظور کی گئی جس کے تحت کسی بھی افغان شہری کو بیرون ملک جا کر عسکری کارروائیاں کرنا ناجائز قرار دیا گیا ہے۔ اس اجلاس میں طالبان حکومت کی سپریم کورٹ کے سربراہ مولوی عبدالحکیم حقانی، اخلاقی پولیس کے سربراہ وزیر محمد خالد حنفی اور اعلیٰ تعلیم کے وزیر ندا محمد ندیم سمیت دیگر اعلیٰ طالبان حکام نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں دو صفحات اور پانچ نکات پر مشتمل یہ قرارداد اجلاس میں متفقہ طور پر منظور کی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ افغان طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخونزادہ نے کسی بھی افغان شہری کو عسکری سرگرمیوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی۔ علمائے کرام نے قرارداد میں مشترکہ موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی اس کی خلاف ورزی کرتا ہے تو یہ ناجائز عمل ہے۔ قرارداد میں علمائے کرام نے عبوری طالبان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بیرون ملک جا کر عسکری سرگرمیاں کرنے اور لڑنے والے افغان شہریوں کو روکے۔ اس اجلاس میں افغانستان کے تمام صوبوں کی علما کونسل کے کم از کم تین اراکین کو مدعو کیا گیا تھا۔ بعض ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں شریک مذہبی اسکالرز میں طالبان حکومت کی وزارت امر بالمعروف، وزارت تعلیم، وزارت حج و اوقاف اور سپریم کورٹ کے کچھ مذہبی اسکالرز بھی شامل تھے۔ یاد رہے کہ افغانستان کے صوبوں میں علما کونسل کے اراکین کا انتخاب افغان طالبان کے امیر مولوی ہیبت اللہ اخوندزادہ خود کرتے ہیں۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ