International

"تشدد اور قتل کا نشانہ بنے".…اسرائیل کی جانب سے 30 فلسطینیوں کی لاشیں موصول

"تشدد اور قتل کا نشانہ بنے".…اسرائیل کی جانب سے 30 فلسطینیوں کی لاشیں موصول

غزہ کی وزارتِ صحت نے اعلان کیا ہے کہ آج جمعرات کے روز اسرائیلی فوج کی جانب سے ریڈ کراس کی ثالثی میں، 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کر دی گئیں۔ وزارتِ صحت نے اپنے بیان میں کہا "اس طرح وصول کی جانے والی لاشوں کی مجموعی تعداد 120 ہو گئی ہے۔" بیان کے مطابق وزارت کی طبی ٹیمیں ان لاشوں کے ساتھ طبی اور قانونی تقاضوں کے مطابق برتاؤ کر رہی ہیں تاکہ معائنہ، شناخت، دستاویزی کارروائی اور اہل خانہ کے حوالے کرنے کے مراحل مکمل کیے جا سکیں۔ وزارت نے بتایا کہ "کچھ لاشوں پر تشدد، مارپیٹ، ہاتھ باندھنے اور آنکھوں پر پٹی باندھنے کے نشانات پائے گئے ہیں"۔ اب تک چار لاشوں کی شناخت اُن کے اہل خانہ نے کر لی ہے۔ خان یونس کے ناصر اسپتال کی انتظامیہ نے بتایا کہ اسرائیل میں فریزروں میں رکھی گئی یہ لاشیں نمبر شدہ ٹیگوں کے ساتھ واپس کی گئیں، جن پر نام درج نہیں تھے۔ برطانوی اخبار "گارڈیئن" سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹروں نے کہا کہ ان فلسطینیوں پر تشدد اور فوری قتل کے واضح شواہد موجود ہیں اور بیشتر لاشوں کی شناخت ممکن نہیں ہو سکی۔ انھوں نے مزید بتایا کہ اُنھوں نے لا پتا فلسطینیوں کے اہل خانہ سے شناخت میں مدد کی اپیل کی ہے۔ امریکا کی ثالثی سے طے پانے والی جنگ بندی کے تحت، حماس نے ان یرغمالیوں کی لاشیں حوالے کیں جو جنگ کے دوران مارے گئے تھے، جب کہ اسرائیل نے بھی دو گروپوں میں 45 ، 45 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کیں۔ یہ تبادلہ بین الاقوامی ریڈ کراس کی نگرانی میں ہوا۔ یہ پیش رفت اسرائیل اور حماس کے درمیان 10 اکتوبر کو مصر کی میزبانی میں امریکہ اور قطر کی حمایت سے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت سامنے آئی۔ شرم الشیخ میں ہونے والے اس معاہدے کے ابتدائی مرحلے کے تحت 48 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی طے پائی، جن میں 20 زندہ اور 28 ہلاک افراد شامل ہیں۔ بدلے میں اسرائیل تقریباً دو ہزار فلسطینی قیدی رہا کیے۔ مزید یہ کہ معاہدے میں فائر بندی، اسرائیلی فوج کے جزوی انخلا اور بین الاقوامی نگرانی کے ایک نظام کے قیام کی شقیں شامل ہیں تاکہ معاہدے کی شقوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments