انقرہ: ترکیہ میں صدر طیب اردوان کے سخت مخالف اور 2016 کے ناکام فوجی بغاوت کے ماسٹر مائنڈ، عالم دین فتح اللہ گولن 83 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔ ترک میڈیا اور گولن سے وابستہ ایک ویب سائٹ نے تصدیق کی ہے کہ فتح اللہ گولن مختصر عرصے علالت کے بعد امریکا کے ایک اسپتال میں دم توڑ گئے۔ فتح اللہ گولن نے ترکیہ اور دیگر ممالک میں ایک طاقتور اسلامی تحریک ہزمت کی بنیاد رکھی تھی اور ایک وقت میں وہ ترک صدر طیب اردوان کے اتحادی تھے۔ تاہم دونوں کے درمیان ہونے والے اختلافات کے نتیجے میں فتح اللہ گولن حکومتی اتحاد سے علیحدہ ہوگئے۔ دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے پر کرپشن کے الزامات عائد کیے تھے۔ خیال رہے کہ فتح اللہ گولن 1999 میں امریکا چلے گئے اور مرتے دم تک خود ساختہ جلاوطنی اختیار کیے رکھی۔ ترک صدر طیب اردوان نے 2016 میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کا ذمہ دار فتح اللہ گولن کو ٹھہرایا تھا تاہم انھوں نے اس الزام کی تردید کی تھی۔ فتح اللہ گولن تعلیمی انقلاب کے ذریعے معاشرے میں تبدیلی کے خواہش مند تھے۔ جس کے لیے دنیا بھر ماڈل اسکولز قائم کیے اور تدریس و اشاعت کے ادارے بھی قائم کیے۔
Source: Social Media
امریکا میں ہیلی کاپٹر ریڈیو ٹاور سے ٹکرا کر تباہ، بچے سمیت 4 افراد جھلس کر ہلاک
حماس کے حملے میں بچنے والی اسرائیلی لڑکی کی خودکشی، اسرائیلی ریاست ذمہ دار قرار
اسرائیل میں جدید ترین اینٹی میزائل سسٹم ’تھاڈ‘ نصب
ترکیہ میں فوجی بغاوت کروانے والے فتح اللہ گولن امریکا میں انتقال کرگئے
اسرائیل کا ایرانی جاسوس نیٹ ورک پکڑنے کا دعویٰ، 7 اسرائیلی گرفتار
غزہ اور لبنان میں جنگ کے لیے اسرائیل روزانہ کتنی رقم خرچ کررہا ہے؟
جو بائیڈن کی ایران پر حملے کے اسرائیلی پلان پر گفتگو اشتعال انگیز ہے، ایران
بنگلا دیش: سیلاب سے 11 لاکھ میٹرک ٹن چاولوں کی فصل تباہ
جنگ کے بعد غزہ میں آباد کاری کریں گے، اسرائیلی وزرا کی نئی اشتعال انگیزی
امریکا: صدارتی انتخابات کیلئے ٹیکساس سمیت مزید 9 ریاستوں میں قبل ازوقت ووٹنگ شروع
’تم ہمارے بادشاہ نہیں‘ آسٹریلین خاتون سینیٹر برطانوی بادشاہ چارلس پر برس پڑیں
امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت غزہ جنگ ختم کر سکتی ہے: اسرائیلی اخبار
’تھاڈ‘ سسٹم اب اسرائیل میں موجود ہے:امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن
پاکستان: گدھے اور پالتو جانوروں پر زیادہ وزن لادنے پر سزا ہوگی، بل پیش