ایران نے پیر کے روز امریکہ کو سخت نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ تہران امریکی حملوں کا بھرپور جواب دے گا۔ ایران کی طرف سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ گیارھویں روز میں داخل ہو چکی ہے اور امریکہ نے ایران کے جوہری مراکز پر غیر معمولی بمباری کی ہے۔ ایرانی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ابراہیم ذو الفقاری نے سرکاری ٹیلی ویژن پر جاری ایک وڈیو بیان میں کہاکہ"امریکہ کی حالیہ جارحانہ کارروائیاں ایرانی مسلح افواج کے لیے جائز اہداف کے دائرے کو وسیع کر چکی ہیں۔ اب جنگ پورے خطے تک پھیل سکتی ہے"۔ انہوں نے مزید کہاکہ "ایرانی جنگجو تمہیں ایسی شدید اور مؤثر کارروائیوں کے ذریعے ناقابلِ تصور نتائج سے دوچار کریں گے"۔ بیان کے آخر میں انہوں نے انگریزی زبان میں امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: "مسٹر ٹرمپ، جوئے باز! تم یہ جنگ شروع کر سکتے ہو، لیکن ختم ہم کریں گے"۔ دوسری جانب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں نے اتوار کے روز وضاحت کی کہ امریکی فضائی حملوں کا مقصد ایرانی حکومت کا تختہ الٹنا نہیں تھا۔ انہوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ عسکری ردِعمل سے گریز کرتے ہوئے بات چیت کا راستہ اپنائے۔ ذرائع کے مطابق "مڈنائٹ ہیمر" نامی آپریشن کے بارے میں صرف چند منتخب افراد کو واشنگٹن اور فلوریڈا میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے صدر دفتر تامپا میں ہی آگاہی تھی۔ امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے سربراہ جنرل ڈان کین نے صحافیوں کو بتایا کہ سات B-2 بمبار طیارے امریکہ سے ایران کی طرف روانہ ہوئے اور 18 گھنٹے طویل پرواز کے دوران 14 جدید بم گرائے جو زیرِ زمین تنصیبات کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آپریشن میں 75 انتہائی دقیق نشانے پر مار کرنے والے ہتھیار استعمال کیے گئے، جن میں 20 سے زائد ٹوماہاک میزائل شامل تھے۔ مجموعی طور پر 125 سے زائد امریکی فوجی طیاروں نے حصہ لیا۔ اس کارروائی کا ہدف ایران کے تین بڑے جوہری مراکز فردو، اصفہان اور نطنز کو نشانہ بنایا گیا۔ امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے ایران کو متنبہ کیا ہے کہ اگر اُس نے کسی بھی قسم کا جوابی حملہ کیا تو امریکہ اپنی سکیورٹی کا دفاع کرے گا۔ ادھر نائب صدر جی ڈی وینس نے "این بی سی" کے پروگرام "میٹ دی پریس" میں گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ امریکہ ایران سے نہیں بلکہ اس کے جوہری پروگرام سے برسرِپیکار ہے۔
Source: social media
ایران کا ممکنہ ردعمل ایک یا دو روز میں متوقع، امریکہ کی سفارتی کوششیں جاری
ایران میں اسرائیل کے لیے مبینہ یورپی جاسوس گرفتار
ایران کی فوردو تک رسائی نہیں ہونے دیں گے : اسرائیلی فوج
مشرق وسطیٰ میں جنگ : فضائی کمپنیوں کا پروازیں معطل رکھنے کا سلسلہ جاری
ٹرمپ اب بھی ایران سے مذاکرات میں دلچسپی رکھتے ہیں، وائٹ ہاؤس
ایران کے پاس اب بھی 9ہزار کلو افزودہ یورینیم موجود ہے، سربراہ آئی اے ای اے
اسرائیلی وزیر بن گوئر کا مسجد اقصیٰ کے صحن پر دھاوا .... اعلیٰ پولیس افسران بھی ہمراہ
سی آئی اے کے تجزیہ کار کو 37 ماہ قید کی سزا
ایران پر حملہ ہوا تو مشرق وسطیٰ میں امریکی اڈوں کو نشانہ بنائیں گے، ایران
امریکا کی مشرق وسطیٰ سے غیر سفارتی عملے کے انخلا کی منظوری