International

ایران میں اسرائیل کے لیے مبینہ یورپی جاسوس گرفتار

ایران میں اسرائیل کے لیے مبینہ یورپی جاسوس گرفتار

ایران کی عدلیہ نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ ایک یورپی شہری کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق مذکورہ شخص ہمدان صوبے میں حراست میں لیا گیا۔ ایرانی عدالتی ذرائع کے مطابق گرفتار شخص ایک یورپی ملک کا شہری ہے جو سیاح کا بھیس اختیار کرکے ایران میں داخل ہوا۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد ملک میں نیٹ ورک قائم کرنا، حساس معلومات جمع کرنا اور ایران کے میزائل و دفاعی نظام کو سبوتاژ کرنا تھا۔ اتوار کے روز بھی ایرانی عدلیہ نے اسرائیلی خفیہ ادارے "موساد" کے لیے جاسوسی کرنے کے جرم میں ایک مذہبی رہنما کو پھانسی دی۔ عدلیہ سے وابستہ "میزان آن لائن" ویب سائٹ کے مطابق "مجید مسیبی" کو تمام قانونی تقاضے مکمل ہونے کے بعد پھانسی دی گئی اور سپریم کورٹ نے بھی سزائے موت کی توثیق کی تھی۔ ایرانی حکام نے اس ماہ کے آغاز سے اب تک کئی افراد کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے شبے میں گرفتار کیا ہے، جن میں سے زیادہ تر کی گرفتاری 13 جون کو ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد عمل میں آئی۔ اتوار کو ہی عدلیہ کے ترجمان اصغر جہانگیر نے بتایا کہ مغربی ایران کے صوبے کرمانشاہ میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں سے ایک کا تعلق بھی ایک یورپی ملک سے ہے۔ ایران کے میزائل حملے کے بعد جنوبی اسرائیل میں بجلی کی بندش ایرانی میزائل حملے کے بعد جنوبی اسرائیل کے متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔ ادھر امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کی صبح اعلان کیا کہ امریکی فوج نے ایران کے خلاف ایک "بہت کامیاب" فضائی کارروائی کی ہے، جس میں تین جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں زیرِ زمین یورینیم افزودگی کی تنصیب "فردو" بھی شامل ہے۔ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" پر جاری بیان میں ٹرمپ نے لکھاکہ "ہم نے ایران میں تین جوہری تنصیبات فردو، نطنز اور اصفہان پر کامیاب حملہ کیا"۔ انہوں نے مزید بتایا کہ "فردو" کے مرکزی کمپلیکس پر مکمل طور پر بمباری کی گئی اور حملے میں حصہ لینے والے طیارے بخیریت ایرانی فضائی حدود سے نکل کر وطن واپس لوٹ آئے۔ اس کے برعکس ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکی حملوں کو "سفاکانہ" قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ ان کے "سنگین اور دیرپا اثرات ہوں گے"، اور تہران تمام ممکنہ جوابی آپشنز پر غور کر رہا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments