International

ٹرمپ انتظامیہ اور ریاست کیلیفورنیا میں انڈوں سے متعلق تنازع شدت اختیار کر گیا

ٹرمپ انتظامیہ اور ریاست کیلیفورنیا میں انڈوں سے متعلق تنازع شدت اختیار کر گیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ریاست کیلیفورنیا کے خلاف انڈوں اور مرغیوں کے فارموں کے ریگولیشن پر مقدمہ دائر کر دیا۔ خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ ریاست کیلیفورنیا کے جانوروں کے خلاف ظلم کے قوانین نے غیر ضروری ریڈ ٹیپ بنایا جس نے پورے امریکا میں انڈوں کی قیمتیں بڑھ گئیں۔ لاس اینجلس کی وفاقی عدالت میں دائر مقدمہ کیے گئے مقدمے میں ٹرمپ انتظامیہ نے مقؤف اختیار کیا کہ 1970 کا وفاقی انڈہ مصنوعات معائنہ ایکٹ انڈوں سے متعلق ریاستی قوانین پر بالادستی رکھتا ہے۔ وفاقی قانون امریکی محکمہ زراعت اور صحت اور انسانی خدمات کو صارفین کی صحت اور بہبود کے تحفظ کیلیے انڈوں کو ریگولیٹ کرنے کا اختیار دیتا ہے، اس کیلیے انڈے کی حفاظت کے معیارات میں قومی یکسانیت کی بھی ضرورت ہے۔ کیلیفورنیا نے انڈے اور چکن فارمز کو ریگولیٹ کرنے کیلیے کئی قوانین منظور کیے جن میں 2008 اور 2018 میں منظور کیے گئے ووٹر کے اقدامات بھی شامل ہیں کہ مرغیوں کو اس قدر مضبوطی سے پیک کرنے سے روکتے ہیں کہ مرغی لیٹنے، کھڑے ہونے، اپنے اعضاء کو مکمل طور پر پھیلانے اور آزادانہ طور پر گھومنے سے قاصر ہے۔ ریاستی قوانین کا مقصد جانوروں پر ظلم اور خوراک سے پیدا ہونے والی بیماری کے خطرے کو کم کرنا تھا لیکن امریکی حکومت نے اپنے مقدمے میں کہا کہ صرف وفاقی حکومت ہی انڈے کی حفاظت کو ریگولیٹ کر سکتی ہے۔ واضح رہے کہ چھ ریاستوں میسوری، نیبراسکا، اوکلاہوما، الاباما، کینٹکی اور آئیووا نے سال 2014 میں کیلیفورنیا کے انڈوں سے متعلق قوانین پر مقدمہ کیا تھا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments