سیؤل: مارشل لا نافذ کرنے کی ناکام کوشش کے سلسلے میں جنوبی کوریا کے سابق صدر یون سک یول کو دوسری بار گرفتار کر لیا گیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق گزشتہ روز وارنٹ گرفتاری کے حوالے سے دائر درخواست پر سات گھنٹے طویل سماعت ہوئی، عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے مارشل لاء کی ناکام کوشش پر سابق صدر کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے، جس کے بعد یون سک یول کو حراستی مرکز منتقل کر دیا گیا۔ واضح رہے سابق صدر یون سک یول کو رواں برس اپریل میں آئینی عدالت نے صدارت کے عہدے سے برطرف کردیا تھا سابق صدر چودہ دسمبر کو مارشل لاء کے مختصر اعلان پر پارلیمنٹ میں مواخذے کے بعد معزول کر دیے گئے تھے۔ مواخذے کی دوسری تحریک کامیاب ہونے کے بعد یون سک یول کو ان کے فرائض سے معطل کر دیا گیا تھا، جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ کے تمام 300 اراکین نے یون سک یول کے خلاف مواخذے پر ووٹنگ میں حصہ لیا تھا اور 204 ارکان نے ان کے مواخذے کے لیے ووٹ دیا تھا۔ سابق صدر نے اپوزیشن جماعتوں اور عوام کے شدید ردعمل کے باعث کچھ گھنٹوں بعد ہی مارشل لاء کا فیصلہ واپس لے لیا تھا، تحقیقاتی اداروں نے سابق صدر کے خلاف بغاوت اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیقات شروع کر رکھی تھیں اور سابق صدر کو چند روز قبل حراست میں بھی لے لیا تھا۔
Source: social media
حوثیوں کا کارگو بحری جہاز پر حملہ، 4 افراد ہلاک، 15 لاپتہ
پیوٹن پر ٹرمپ کی تنقید کے بعد روس نے یوکرین پر ڈرون کی بارش کر دی
جنگ بندی کیلیے ‘حالات’ تیار ہیں، اسرائیلی آرمی چیف
جانتے ہیں ایران کا انتہائی افزودہ یورینیم کہاں دفن ہے: نیتن یاہو
ٹرمپ انتظامیہ اور ریاست کیلیفورنیا میں انڈوں سے متعلق تنازع شدت اختیار کر گیا
امریکا نے ایرانی بینکنگ نیٹ ورک پر مزید پابندیاں لگادیں
ٹرمپ انتظامیہ اور ریاست کیلیفورنیا میں انڈوں سے متعلق تنازع شدت اختیار کر گیا
سعودی کابینہ نے غیرملکیوں کو جائیداد کی ملکیت دینے کے قانون کی منظوری دے دی
امریکا نے ایرانی بینکنگ نیٹ ورک پر مزید پابندیاں لگادیں
ڈونلڈ ٹرمپ لائبیریا کے صدر کی انگریزی پر حیران