سری نگر،11مئی: ہندستان اور پاکستان کے درمیان سیز فائر کے اعلان کے بعد وادیٔ کشمیر میں حالات بتدریج معمول پر آنا شروع ہو گئے ہیں سرحدی علاقوں میں شدید کشیدگی اور گولہ باری کے سائے میں زندگی گزارنے والے ہزاروں افراد نے راحت کی سانس لی اور امن کی امیدیں وابستہ کر لی ہیں ضلع بارہمولہ، کپواڑہ اور بانڈی پورہ کے متاثرہ دیہات میں جہاں گزشتہ چند دنوں سے خوف و ہراس کی فضا قائم تھی، اب زندگی آہستہ آہستہ اپنی ڈگر پر لوٹ رہی ہے جبکہ مقامی انتظامیہ نے امدادی سرگرمیوں کو تیز کر دیا ہے۔ بارہمولہ کے بونیار علاقے سے تعلق رکھنے والے عبدالمجید لون نے بتایا، ’ہم کئی دنوں سے پناہ گزینوں کی طرح زندگی گزار رہے تھے، لیکن اب سیز فائر کی خبر سن کر دل کو کچھ اطمینان ہوا ہے۔ امید ہے کہ اب ہمارے بچے سکون سے اسکول جا سکیں گے۔‘ دوسری جانب، انتظامیہ نے سڑکوں کی مرمت، بجلی کی بحالی، اور طبی کیمپس کے قیام کے کاموں میں تیزی لا دی ہے۔ حکام کے مطابق تمام متاثرہ علاقوں میں بنیادی سہولیات کی بحالی کو ترجیح دی جا رہی ہے اور ہر محکمہ اس کام میں تعاون کر رہا ہے۔ سری نگر، پلوامہ، اننت ناگ اور دیگر اضلاع میں بھی حالات پرامن ہیں۔ پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے وادی میں پٹرولنگ کا سلسلہ برقرار رکھا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹا جا سکے۔
Source: uni urdu news service
ڈونالڈ ٹرمپ کی ثالثی کی خبر نے مجھے بے چین کر دیا: جنگ بندی پر منوج جھا کا بڑا بیان
فوج نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تردید کی، کہا-سرینگر میں کوئی دھماکہ نہیں، ایل او سی پر بھی نہیں ہو رہی فائرنگ
پاک بھارت جنگ بندی، اقوامِ متحدہ، سعودی عرب، ایران، برطانیہ، جرمنی کا خیرمقدم
ہندستان نے معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان کو سخت کارروائی کی وارننگ دی
ہندستان اور پاکستان جنگ بندی پر راضی
فوج کے ساتھ پورا ملک، لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پاکستان سے یہ جنگ بندی کیسے ہوئی؟ ، کپل سبل
آپریشن ابھی جاری ہے، تفصیلی بریفنگ بعد میں دی جائے گی: انڈین ایئر فورس
فوج کے ساتھ پورا ملک، لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پاکستان سے یہ جنگ بندی کیسے ہوئی؟ ، کپل سبل
پونچھ، ادھم پور سے لے کر باڑمیر تک پرامن حالات
پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر پر قبضہ کئے بغیر لڑائی بندی کیوں کی:سی پی آئی