سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے منگل کو ریاض میں سعودی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی، جس کے دوران کابینہ کے اراکین نے غزہ میں تنازع کے خاتمے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جامع منصوبے کا خیرمقدم کیا۔ عرب نیوز کے مطابق کابینہ نے ان ممالک کی تعداد میں اضافے کو سعودی عرب کی کامیابی قرار دیا جنہوں نے ریاست فلسطین کو تسلیم کیا ہے۔ سعودی کابینہ نے مغربی کنارے کے کسی بھی حصے کو اسرائیل میں شامل کرنے کی مخالفت کا اعادہ کیا اور امریکہ کے ساتھ تعاون پر آمادگی ظاہر کی تاکہ ایک جامع معاہدہ پر پہنچا جاسکے، اسرائیل کے غزہ سے مکمل انخلاء کو عملی جامہ پہنایا جا سکے، اور مشرقی یروشلم کو فلسطینی دارالحکومت بنانے کے ساتھ دو ریاستی حل کو فروغ دیا جا سکے۔ کابینہ کے اراکین نے پاکستانی وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے دورے کو اجاگر کیا، جس کے دوران دفاعی تعاون بڑھانے اور علاقائی سلامتی کی حمایت کے لیے ایک مشترکہ سٹریٹجک دفاعی معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ وزیر اطلاعات سلمان بن یوسف الدوسری نے سعودی پریس ایجنسی کو دیے گئے بیان میں کہا کہ کابینہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں سعودی عرب کی فعال شرکت کو سراہا، جو مملکت کی عالمی حیثیت اور امن، انصاف اور مکالمے کے لیے اس کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
Source: Social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
ھند رجب پر بنی فلم کے لیے وینس فلم میلے میں غیر معمولی پذیرائی، 23 منٹ تک تالیاں بجتی رہیں
سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد امریکا نے پھر ویٹو کردی